37%

لمحۂ فکریہ:

جو چیز انسان کو مطالعات اورریڈیو ،ٹیلی ویژن،مسجد و ممبر ، عیدِ غدیرکی مناسبت سے برپا ہونے والی محافل جشن میں غدیر جیسے بے مثل واقعہ کے بارے میں سننے کے بعد بھی بے قرار رکھتی ہے وہ بے توجّہی اور دقّت کا فقدان ہے، اور انتہا ئی افسوس کیساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ یہی سطحی سوچ کی تاریکی ہے جس نے ابھی تک غدیر خم کو اپنے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں چھپا رکھا ہے۔

بہت سے قصیدے ،محافل جشن، کتابیں،تقاریر ایسی ہیں کہ جن میں غدیر کا کما حقہ، حق ادا نہیں ہوتا اور آہستہ آہستہ بعض لوگوں کے لئے صرف ایک راسخ عقیدہ کی حیثیت سے رہ گیا ہے کہ روز غدیر اعلانِ ولایت کا دن ہے، '' حضرت امیرُ المومنین ـ کی امامت اور وصایت پہنچا نے کا دن ہے، اور یہ سخن حق ہے کہ جو عاشقان ولایت کی زبان،قلم وفکراورذوق سے صادر ہوتا ہے، لیکن صرف یہی حق نہیں ہے،بلکہ حقیقت اور واقعیّت کاصرف ایک گوشہ ہے،سکّہ کا ایک رُخ ہے،کیونکر سطحی سوچ کے ساتھ فیصلہ کیا جاے ٔ ، کہا جاے ٔ اورلکھا جاے ٔ ؟

جبکہ ہمارا دشمن غدیر کی حقیقت کو چھپانے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے ؛ ہزاروں حیلے اور بہانے تلا ش کرتا ہے کہ کسی طرح غدیر خم کی حقیقت کو اجاگر نہ ہونے دیا جائے اور اس تاریخی حقیقت کو پس پردہ ڈالا جاے ٔ، ایسا کیوں ہے کہ ہمارے مقرّرین غدیر کے عمیق اور گہرے مطالب کو بیان نہیں کرتے ؟ ایسا کیوں ہے کہ ہمارے مصنِّفین غدیر خم کی اصل حقیقت کو نہیں لکھتے ؟

بعض لا علمی کی وجہ سے اپنے خطاب ، اشعار اور مرثیوں میں غدیر کے دن کو صرف اعلان ولایت کے ساتھ مخصوص کر دیتے ہیں لیکن افسوس کہ بعض جان بوجھ کر غدیر کے دن کو اعلان ولایت کا دن کہتے ہیں ،اور لوگوں نے بھی اس بات پر یقین کر لیا ؛ کیوں کہ ہمارے مسلمان اپنے روحانی پیشواؤں کی اطاعت کرتے اور اپنے عقائد اُن ہی سے لیتے ہیں ، بار بار یہ سُننے کے بعد یقین کر لیا ہے کہ روز غدیر صرف اور صرف پیغامِ ولایت پہنچانے کا دن ہے۔

واقعۂ غدیر میں تحقیق کی ضرورت :

کیا رسول گرامی اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے آغاز بعثت کے وقت حضرت امیرُالمومنین ـ کی ولایت کا پیغام نہیں پہنچایا۔

کیا بارہا وبارہا مدینہ کے ممبر سے امام علی ـاور انکے گیارہ بیٹوں کی ولایت کولوگوں کے کانوں تک نہیں پہنچایا ؟کیا امام علی ـ اور انکے بعد آنے والے اماموں کے نام آسمانی کتابوں جیسے توریت ، انجیل اور زبور میں نہیں آے ٔ ؟