( ز ) پیغمبر اکرمصلىاللهعليهوآلهوسلم اور علی ـ کی بیعت
اس مقام پر رسولِ خداصلىاللهعليهوآلهوسلم نے حضرت علی ـ کے ساتھ بیعت کی اور عمومی بیعت کا فرمان اس طرح صادر فرمایا:'اَ لاَ وَاِنِّیْ عِنْدَانْقِضٰا ئِ خُطْبَتیْ َ دْعُوْکُمْ ِلیٰ مُصٰافَقَتیْ عَلیٰ بَیْعَتِ ه وَالْاِ قْرٰارِ بِ ه ثُمَّ مُصٰا فَقَتِ ه مِنْ بَعْدِیْ اَ لاَ وَ ِ نِّیْ قَدْ بٰا یَعْتُ ﷲ َ وَعَلِیّ قَدْ بٰا یَعْنی وَاَ نٰا آخِذْ کُم بِالْبَیْعَةِ لَ ه ُ؛ عَنِ ﷲ ِ عَزَّ وَ جَلَّ ! ( ا ِنَّ الَّذ یْنَ ! یُبٰا یِعُوْنَکَ اِنَّمٰا یُبٰا یِعُوْنَ ﷲ یَدُﷲ ِ فَوْقَ اَیْدیْهِمْ فَمَن نَکَثَ فَاِنَّمٰایَنْکُثُ عَلیٰ نَفْسِه وَمَن َوْفیٰ بِمٰاعٰاهَدَعَلَیْهِ ﷲ َفَسَیُوتیْه اَجْراً عَظیْماً )
( آگاہ ہو جاؤ خطبہ کے بعد ؛ میں تمہیں علی ـ کی بیعت کرنے کی دعوت دونگا ؛ تو انکی بیعت کرو ، انکی امامت کا اعتراف کرو اور انکے بعد آنے والی اماموں کی؛بیعت کرو ۔
آگاہ ہوجاؤ حق یہ ہے کہ میں نے خد ا کی بیعت کی ہے اور علی نے میری بیعت کی ہے ۔ اور میں خدا وند عالم کی طرف سے تم لوگوں کو حضرت علی ـ کی بیعت کرنے کی دعوت دے رہا ہوں لھذا تم میںجو عھدوپیمان کو توڑے گا تو وہ اپنے نقصان میں پیمان شکنی کرے گا مجھے خدا وند عالم کی طرف سے حکم ہے کہ میں آپ سے حضرت علی ـ کی بیعت لوں اور جو کچھ خدا وند عالم کی طرف سے حضرت علی ـ کی ولایت کے بارے میں نازل ہوا ہے ا سں کا اعتراف کرو۔