سوّم۔لوگوں کی بیعت عام:
اگر لوگ انتخاب الٰہی اور پیغمبر خداصلىاللهعليهوآلهوسلم کے ابلاغ کے بعد راستے کو پہچان لیں ، اپنے اما م بر حق کو چن لیں ، کارہائے امامت میں ممد و معاون ہوں ، اپنے امام کا دل وجان سے انتخاب کریں،اسلامی اقدار کے تحقق کے لئے سر دھڑ کی بازی لگا دیں اور شہادت کی آرزو کے ساتھ امام کے حکم جہاد کو بجا لانے میں دریغ نہ کریں ، عقیدے و یقین میں بھی اور زندگی کے میدان عمل میں بھی امام پر ایمان رکھتے ہوں تب ہی امامت کا تحقق اور ایک واقعی وجودقائم ہوتا ہے ،امام کو احکام الٰہی کے اجراء کی قدرت و طاقت ملتی ہے اور انسانوں کی میدان زندگی میں دین خدا کو وجود ملتا ہے ۔
جیسا کہ امام ـ نے فرمایا !
'' َمٰاوَالَّذِیْ فَلَقَ الْحَبَّةَ،وَبَرَاَالنَّسَمَةَ،لَوْلاَحُضُوْرُالحٰاضِر وَقِیٰامُ الْحُجَّة بِوُجُوْ دِ ا لنّٰاصِرِ،وَمٰا اَخَذَﷲ ُعَلیَ الْعُلَمٰائِ َلا یُقٰا رُّوْا عَلیٰ کِظَّة ظٰالِمٍ، وَلاَ سَغَبِ مَظْلُوْمٍ،لَاَ لْقَیْتُ حَبْلَ ه ٰا عَلیٰ غٰارِبِ ه ٰا،وَلَسَقَیْتُ آخِرَ ه ٰا بِکَاْسِ َوَّلِ ه ٰا،وَلَاَلْفَیْتُمْ دُنْیٰاکُمْ ه ٰذِ ه َ زْ ه َدَعِنْدِیْ مِنْ عَفْطَةِ عَنْزٍ!.'' ( ۱ )
اس خدا کی قسم! کہ جس نے دانے میں شگاف ڈالا اور جان کو خلق کیا ، اگر بیعت کرنے
____________________
(۱)نہج البلاغہ خطبۂ ۳/۱۶