33%

مولف کی دست رس میں تھے ورنہ کثرت سے منابع و مصادر میںصدیوں اور دراز مدت تک تعبیر ”عرجت بہ “ کو تحریر کیا گیاہے کہ ان سب کا شمار کرنا طولانی ہو جائے گا۔

یہاں یہ یاد دلانا ضروری ہے کہ بہت سی عظیم المرتبت شخصیتوں نے دعائے ندبہ کے متعلق نقل ،ترجمہ ،شرح یا گفتگو کے وقت اس نکتہ پر خاص توجہ دی اور اپنی گراں قدر کتابوں میں تصریح کی ہے کہ لفظ ”عرجت بروحہ “ غلط اور صحیح ”عرجت بہ“ ہے ۔ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کر رہے ہیں:

۱ ۔ محدث نوری (متوفیٰ ۱۳۲۰ ھئق) نے کتاب تحیة الزائر میں ۔(۱)

۲ ۔ صاحب مکیال المکارم (متوفیٰ ۱۳۴۸ ھئق) نے کتاب مکیال المکارم میں ۔(۲)

۳ ۔ شیخ محمد باقر رشاد زنجانی ،(متوفیٰ ۱۳۵۷ ھئش)(۳)

۴ ۔ شیخ عباس علی ادیب ،صاحب ھدیة العباد در شرح حال صاحب بن عباد ،جو انہیں کے مقبرہ میں مدفون ہیں ۔(۴)

۵ ۔ علی عطائی اصفہانی نے شرح دعائے ندبہ میں۔(۵)

____________________

۱۔ تحیة الزائر ،حسین بن محمد تقی نوری ،ص۲۶۰۔

۲۔ مکیال المکارم ،سید محمد تقی موسوی اصفہانی ،ج۲،ص ۱۰۰۔حاشیہ ص۹۴۔

۳۔ نشریة ینتشر بھا انوار دعاء الندبہ ،محمد باقر رشاد زنجانی ،ص۱۶۔

۴۔ شرح دعائے ندبہ ،عباس علی ادیب ،موعود شمارہ ۶،ص۸۰۔

۵۔ سخنان نخبہ ، علی عطائی اصفہانی ،ص۴۸۔