42%

انتیسویں حدیث:

رسول اسلام اولاد فاطمہ زہرا ء کے باپ اور عصبہ ہیں

اخرج الطبرانی ،عن عمر ؛ قال: قال سول اﷲصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : ((کل بنی انثی فان عصبتهم لابیهم ما خلا ولد فاطمة، فانی عصبتهم فاناابوهم))

طبرانی نے عمر ابن خطاب (١)سے نقل کیا ہے کہ رسول نے فرمایا : ہر عورت کے بچوں کی نسل ان کے باپ کی طرف منسوب ہوتی ہے ،لیکن فاطمہ کی اولاد میری طرف منسوب ہے،بیشک میں ان کا باپ ہوں ۔(٢)

تیسویں حدیث :

رسول خدا اولاد فاطمہ کے ولی اور عصبہ ہیں

اخرج الحاکم عن جابر ،عن فاطمة الزهرا(س)؛ قال: قال سول اﷲصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :(( کل بنی ام ینتمون الی عصبة الاولد فاطمة فاناولیهم واناعصبتهم))

حاکم نے جابر سے ، انھوں نے حضرت فاطمہ زہرا سے نقل کیا ہے کہ رسول نے فرمایا : ہر ماں کی اولاد اپنے باب کے خاندان کی طرف منسوب ہوتی ہے ،لیکن فاطمہ کی اولاد میری طرف منسوب ہے، میں ان کا ولی اور منسوب الیہ ہوںہوں ۔(٣)

اسناد و مدار ک کی تحقیق :

١ الْعَصَبَة (بالتحریک) یہ عاصب کی جمع ہے جیسے طالب کی جمع طلبة، باپ کی جانب سے رشتہ داروں کو عصبہ کہا جاتاہے

(١) ابو حفص عمر بن الخطاب بن نفیل عدوی ؛ موصوف ہجرت کے چالیس سال قبل مکہ میں پیدا ہوئے ، اور آپ نے ہجرت کے پانچویں سال اسلام قبول کیا ، ا و ر ١١ ہجری میں خلیفۂ اول کی حیثیت سے مسند نشین ہوئے ، اور تیرہ سال حکومت کی جس میں بہت سے ممالک پر فتحیابی حاصل کی ، اور ٢٣ ھ میں ابو لولو فیروز پارسی شخص کے ہاتھوں زخمی ہوئے ، اور تین دن کے بعد زخموں کی تاب نہ لاکر دنیا سے چل بسے

دیکھئے : صفوة ا لصفوة ج١، ص١٠١۔ تاریخ طبری ج٢،ص ١٨٧۔

(٢) مذکورہ حدیث حسب ذیل کتابوں میں بھی پائی جاتی ہے :

المعجم الکبیر جلد ١ ،ص ١٢٤۔ کنز العمال جلد ٦،ص ٢٢٢٠۔ الصواعق المحرقة ص١٨٥۔ ذخائر العقبی ص ١٢١۔

(٣) مذکورہ حدیث حسب ذیل کتابوں میں بھی پائی جاتی ہے :

المعجم الکبیر ج ١ ،ص ١٢٤۔ کنز العمال ج ٦،ص ٢٢٢٠۔ تاریخ بغداد ج١٢١،ص ٢٨٥۔ مقتل الخوارزمی ج٢ ،ص٨٨۔ مجمع الزوائد ج٩،ص١٧٢۔