2%

آیت ۴

( إِلاَّ الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ ثُمَّ لَمْ يَنقُصُوكُمْ شَيْئاً وَلَمْ يُظَاهِرُواْ عَلَيْكُمْ أَحَداً فَأَتِمُّواْ إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَى مُدَّتِهِمْ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ )

علاوہ ان افراد كے جن سے تم مسلمانوں نے معاہدہ كر ركھا ہے اور انھوں نے كوئي كو تاہى نہيں كى ہے اور تمہارے خلاف ايك دوسرے كى مدد نہيں كى ہے تو چار مہينے كے بجائے جو مدت طے كى ہے اس وقت تك عہد كو پوراكر و كہ خدا تقوى اختيار كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے_

ا_ صدر اسلام كے مسلمانوں اور مشركين كے درميان امن معاہدوں كا وجود _الا الذين عاهدتم من المشركين

۲_ غير مسلم معاشرہ كے ساتھ معاہدہ امن كرنا جائز ہے_الذين عاهد تم من المشركين

۳_مسلمانوں كے ساتھ كئے گئے معاہدہ كى تمام شرائط پر صدر اسلام كے بعض مشركين كا كاربند رہنا_

ثم لم ينقصو كم شيئ

(ينقصون )كے مصدر نقص اور نقصان كا معنى ہے كم كرنا اور كسى چيز ميں كمى كرنا اور مسلمانوں كے ساتھ كئے گئے معاہدہ ميں بعض مشركين كى طرف سے كمى نہ كرنے كا مطلب يہ ہے كہ انہوں نے

معاہدہ كى تمام شرائط اور اسكے تمام حصوں پر عمل كرنے ميں كوئي كوتاہى نہيں كى _

۴_ معاہدہ كرنے والوں كى طرف سے مسلمانوں كو كسى قسم كا جانى يا مالى نقصان پہنچانا انكى طرف سے معاہدہ كو توڑنا شمار كيا جائيگا اور پھر معاہدہ كوختم كرنا جائز ہوجائيگا _الا الذين عاهدتم من المشركين ثم لم ينقصوكم شيئ

۵_ معاہدہ امن كے حصوں اور شرائط پر عمل كرنے ميں معاہدہ كرنے والوں كى چھوٹى سى كوتاہى بھى معاہدے كو توڑنا شمار كى جائيگي_الا الذين عاهدتم من المشركين ثم لم