آیت ۵۰
( إِن تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكَ مُصِيبَةٌ يَقُولُواْ قَدْ أَخَذْنَا أَمْرَنَا مِن قَبْلُ وَيَتَوَلَّواْ وَّهُمْ فَرِحُونَ )
ان كا حال يہ ہے كہ آپ تك نيكى آتى ہے تو انھيں برى لگتى ہے اور كوئي مصيبت آجاتى ہے تو كہتے ہيں كہ ہم نے اپنا كام پہلے ہى ٹھيك كرلياتھا اور خوش و خرم واپس جلے جاتے ہيں _
۱_ پيغمبر(ص) اور اسلام كى كاميابى ، جنگ ميں شركت نہ كرنے والوں ( منافقين ) كيلئے تكليف دہ تھى _
ان تصبك حسنة تسؤهم
۲_ بہانہ بنا كر جنگ ميں شركت نہ كرنے والے ، سپاہ اسلام كى ناكامى كے خواہشمند اورانكى كاميابى سے پريشان _
ان تصبك حسنة تسؤهم
۳_ پيغمبر (ص) اور مسلمانوں كو كفر كے خلاف جنگوں ميں فراز و نشيب اور كاميابى و ناكامى كا سامنا _
ان تصبك مصيبة
۴_ مسلمانوں كے جنگ ميں شكست اور مشكلات سے دوچار ہونے كى صورت ميں منافقين كا اس ميں شركت نہ كرنے پر فخر و مباہات كرنا اور خوشى و مسرت كا اظہار كرنا_ان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امر نا من قبل و يتولوا و هم فرحون
۵_منافقين، فرصت طلب گروہ ہيں _ان تصبك حسنة تسؤهم وان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امرنا من قبل ويتولوا وهم فرحون
۶_ معاشرتى ذمہ داريوں اور مشكلات سے اپنے آپ كو دور ركھنا منافقين كى نظر ميں ہوشيارى اور چالاكى ہے_
و ان تصبك مصيبة يقولوا قد اخذنا امرنا من قبل و يتولوا و هم فرحون