7%

آیت ۸۵

( وَلاَ تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّهُ أَن يُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ )

او ر ان كے اموال و اولاد آپ كو بھلے نہ معلوم ہوں خدا ان كے ذريعہ ان پر دنيا ميں عذاب كرنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے كہ كفر كى حالت ميں ان كا دم نكل جائے _

۱_عصر پيغمبراكرم (ص) كے منافقين كے پاس فراوان مال و اولاد، مادى وسائل اور اجتماعى آسائيش تھيں _

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۲_ انسان كے پاس فراوان مال و اولاد كا ہونا اسكے خدا تعالى كے نزديك سعادتمند اور محبوب ہونے كى علامت نہيں ہے_

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۳_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كى دنياوى آسائشوں سے تعجب كرنے سے نہى _و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۴_ مومنين كے دوسروں كے كثير مادى وسائل ميں جذب ہونے كاخطرہ_و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

''لا تعجبك '' كا خطاب ہوسكتا ہے پيغمبر(ص) كو ہو اور ہوسكتا ہے ايك ايك مومن كو ہو مندرجہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۵_ مال و اولاد ، دنياوى زندگى كے دو پركشش عنصر ہيں _اموالهم و اولادهم

خدا تعالى نے مادى وسائل ميں سے صرف مال و اولاد كى طرف اشارہ فرمايا ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۶_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے مادى وسائل اور اجتماعى آسائشوں سے تعجب _

و لا تصل و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ''لا تعجبك ''

كا خطاب پيغمبر(ص) كو ہو _

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے مومنين كے پاس منافقين كے مقابلے ميں مالى اور معاشرتى وسائل كى كمي_

ولا تعجبك اموالهم و اولادهم

منافقين كے اجتماعى وسائل اور آسائشوں پر تعجب اس بات كى علامت ہے كہ ان كے مقابلے ميں مومنين كے پاس يہ وسائل كم تھے_