۶_ امام باقر (ع) سے روايت ہے كہ آپ نے حروف مقطعات كے بارے ميںفرمايا'' ان هذه الآيات انزلت فيهم '' منه آيات محكمات هن ام الكتاب و اخر متشابهات'' (۱)
يہ آيہ شريفہ '' منہ آيات محكمات ہن ام الكتاب و اخر متشابہات '' انہيں حروف مقطعات كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_
حروف مقطعات :ان سے مراد۵; انكى اہميت ۶
روايت ۵،۶
قرآن :اس كا دائمى ہونا ۴;اس كا محكم ہونا ۴; اسكى آيات ۲;اسكى تشكيل ۲; اسكى خصوصيات ۲،۳،۴ ; اسكى فضيلت ۱;اسكے متشابہات ۷; اس ميں حكمت ۳
آیت ۲
( أَكَانَ لِلنَّاسِ عَجَباً أَنْ أَوْحَيْنَا إِلَى رَجُلٍ مِّنْهُمْ أَنْ أَنذِرِ النَّاسَ وَبَشِّرِ الَّذِينَ آمَنُواْ أَنَّ لَهُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِندَ رَبِّهِمْ قَالَ الْكَافِرُونَ إِنَّ هَـذَا لَسَاحِرٌ مُّبِينٌ )
كيا لوگوں كے لئے يہ بات عجيب ہے كہ انھيں ميں سے ايك مرد پر ہم يہ وحى نازل كرديں كہ لوگوں كو عذاب سے ڈراؤ اور صاحبان ايمان ك بشارت دے دوكہ ان كے لئے پروردگار كى بارگاہ ميں بلند ترين درجہ ہے_ مگر يہ كافر كہتے ہيں كہ يہ كھلا ہو اجادو گر ہے _
۱_ پيغمبر اكرم (ص) كى طرف سے نبوت كا دعوى ، زمانہ بعثت كے لوگوں كيلئے تعجب آور اور ناقابل قبول تھا_
ا كان للناس عجبا ان اوحينا الى رجل منهم
۲_ خدا تعالى كى طرف سے انسان پر وحى كے نزول اور اسكى رسالت كا انكار بے عقلى اور كوتاہ فكرى كى علامت ہے_اكان للناس عجباان اوحينا الى رجل منهم
'' اكان للناس عجبا'' ميں استفہام انكارى ہے اور خدا تعالى كى جانب سے مكہ كے لوگوں كى طرف سے انسان كى وحى و رسالت كے انكار والے موقف سے اظہار تعجب كيلئے ہے_
____________________
۱) معانى الاخبار ص ۲۴ح ۳_ نور الثقلين ج ۱ص ۳۱۴ح ۲۲_