2%

آیت ۳۸

( أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ فَأْتُواْ بِسُورَةٍ مِّثْلِهِ وَادْعُواْ مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللّهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

كيا يہ لوگ يہ كہتے ہيں كے اسے پيغمبر نے گڑھ ليا ہے تو كہہ ديجئے كہ تم اس كے جيسا ايك ہى سورہ لے آؤ اور خدا كى علاوہ جيسے چاہو اپنى مدد كے ليے بلالو اگر تم اپنى الزام ميں سچى ہو_

۱_ ''جعلى ہونا '' ايسا الزام ہے جسے عصر بعثت كے مشركين نے پيغمبر (ص) كا مقابلہ كرنے كيلئے قرآن كے خلاف استعمال كيا _و ما كان هذا القرآن ان يفترى ام يقولون افتراه

۲_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم(ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كى تعليم _

ام يقولون افتراه قل فا توا بسورة مثله

۳_ قرآن كريم كى ساخت سورت سورت كى صورت ميں ہے_قل فاتوا بسورة مثله

۴_ قرآن كريم حضرت محمد (ص) كا دائمى معجزہ اور آنحضرت كى نبوت كى سچائي كا گواہ ہے_

ام يقولون افتراه قل فاتوا بسورة مثله

۵_ پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے مشركين كو قرآن جيسى ايك سورت لانے كا چيلنج اور دعوت _

ام يقولون افتراه قل فا توا بسورة مثله

۶_ انسان كا قرآن كے ايك سورہ جيسا سورہ لانے سے نا توان ہونا قرآن كريم كے آسمانى ہونے كى واضح علامت ہے_

قل فا تو ا بسورة مثله و ادعو ا من استطعتم من دون الله ان كنتم صادقين