اتاكم عذابه بياتا او نهارا ...''فهذا عذاب ينزل فى آخرالزمان على فسقة اهل القبلة و هم يجحدون نزول العذاب عليهم ;
امام باقر(ص) سے اللہ تعالى كے اس فرمان '' ان سے كہہ دو اگر اس كا عذاب رات يا دن كے و قت آجائے ...'' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے يہ ايسا عذاب ہے جو آخرى زمانے ميں اہل قبلہ كے فاسقوں پر نازل ہوگا جبكہ وہ اپنے پر عذاب نازل ہونے كے منكر ہوں گے(۱)
آنحضرت (ص) :آپ(ص) كو جھٹلانے والوں كا عذاب ۳
انسان :اس كا عاجز ہونا ۱
روايت :۷
عذاب :اسكے اہل ۳; مہلك عذاب سے نجات ۱; مہلك عذاب كى خصوصيات ۲
فاسق لوگ:انكا عذاب ۷
قرآن كريم :اسكے جھٹلانے والوں كا عذاب ۳
مجرمين :۶
مشركين:انكا فساد پھيلانا۶;انكا مجرم ہونا ۶; انكے بے جا مطالبے ۵; صدر اسلام كے مشركين كے مطالبے ۴; يہ اور مہلك عذاب ۴،۵
آیت ۵۱
( أَثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنْتُم بِهِ آلآنَ وَقَدْ كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ )
تو كيا تم عذاب كے نازل ہو نے كے بعد ايمان لاؤ گے _ اور كيا اب ايمان لاؤ گے جب كہ تم عذاب كى جلدى مجائے ہوئے تھے _
۱_ خدا تعالى نے مشركين و كفار كى انكے كفر اور قرآن كو نہ ماننے پر اصرار كى وجہ سے مذمت اور سرزنش فرمائي
____________________
۱) تفسير قمى ج۱ص ۳۱۲_ نور الثقلين ج ۲ص ۳۰۶ح ۷۳_