آیت ۶۴
( لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَياةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ لاَ تَبْدِيلَ لِكَلِمَاتِ اللّهِ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )
ان كے لئے زندگانى دنيا اور آخرت دونوں مقامات پر بشارت اور خوشخبرى ہے اور كلمات خدا ميں كوئي تبديلى نہيں ہو سكتى ہے اور يہى د رحقيقت عظيم كاميابى ہے _
۱_ اولياء خدا كو دنيا اور آخرت ميں خاص بشارت دى جائے گى جو دوسرے مومنين كے حصے ميں نہيں آئيگى _
الا ان اولياء الله لهم البشرى فى الحياة الدنيا و فى الآخرة
''لهم '' كا''البشرى '' پر مقدم ہونا حصر كا فائدہ ديتا ہے اور'' البشرى '' كا ا ل ہو سكتا ہے عہد ذہنى كا ہو اور ايك خاص بشارت كى طرف اشارہ ہو يعنى وہ خاص بشارت صرف اوليائے خدا كے شايان شان ہے_
۲_ دنيا اور آخرت كى بشارتيں صرف ان مومنين كيلئے ہيں جو تقوا كو اپنا شعار بناكر ولى اللہ كے مقام پر فائز ہوجاتے ہيں _
الا ان اولياء الله الذين آمنوا و كانوا يتقون_ لهم البشرى فى الحياة الدنيا وفى الآخرة
مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ'' البشرى '' كا ''ا ل'' استغراق كيلئے ہو _
۳_ ايمان اور تقوا خدا تعالى كى دنياوى اور اخروى بشارتوں كے حاصل ہونے كا سامان فراہم كرتے ہيں _
الذين آمنوا و كانوا يتقون_ لهم البشرى فى الحياة الدنيا و فى الآخرة
۴_باتقوا مومنين كيلئے خدا تعالى كى بشارتيں ان سے غم و اندوہ اور خوف كے دور ہونے كا سب ہيں _
الا ان اولياء الله لا خوف عليهم و لا هم يحزنون_ الذين آمنوا و كانوا يتقون_لهم البشرى فى الحياة الدنيا و فى الآخرة
ہو سكتا ہے جملہ'' لهم البشرى '' اس جملے''لا خوف عليهم و لا هم يحزنون '' كى علت