اسكى سنتيں ۱۱; اسكے افعال ۸
دل:اس كا كردار ۱۲;اس پر مہر لگنے كے اثرات ۶; اس پر مہر لگنے كے عوامل ۱۰
روايت :۱۳
كفر:اس كا مركز ۱۲;اسكے عوامل ۱۳; يہ عالم ذر ميں ۱۳
ہدايت :اسے قبول نہ كرنے كے عوامل ۱۰
آیت ۷۵
( ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِم مُّوسَى وَهَارُونَ إِلَى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ بِآيَاتِنَا فَاسْتَكْبَرُواْ وَكَانُواْ قَوْماً مُّجْرِمِينَ )
پھر ہم ان رسولوں كے بعد فرعون اوراس كى جماعت كى طرف موسى (ع) اور ہارون كو اپنى نشانياں دے كر بھيجاتو ان لوگوں نے بھى انكار كرديا اور وہ سب بھى مجرم لوگ تھے _
۱_حضرت موسى (ع) اور حضرت ہارون (ع) كى بعثت ، حضرت نوح كے بعدآنے والے عظيم پيغمبروں كى بعثت كے بعد تھى _و اتل عليهم نبا نوح ثم بعثنا من بعده رسلاً ثم بعثنا من بعد هم موسى و هارون
۲_ خدا تعالى كى طرف سے موسى اور ہارن (ع) كو حكم تھا كہ وہ اپنى رسالت كا فرعون اور حكومت كے ديگر ذمہ دار لوگوں كے سامنے اعلان كريں اور انہيں ايمان كى طرف دعوت ديں _ثم بعثنا من بعدهم موسى و هارون الى فرعون و ملائه
ملا كا معنى ہے سردار لوگ (لسان العرب)
۳_ حضرت موسى (ع) اور حضرت ہارون (ع) كے پاس اپنى نبوت كو ثابت كرنے كيلئے كئي معجزات تھے_
ثم بعثنا موسى و هارون بآياتنا
بعد والى آيت كے اس جملے '' قالوا ان ہذا لساحر مبين'' سے استفادہ ہوتا ہے كہ اس آيت ميں '' آى ت ''سے مراد وہ كام ہيں جنہيں انجام دينے كى بشر ميں توانائي نہيں ہے بلكہ يقينا يہ خدا كے ا فعال ہيں جو انسان كے ہاتھوں انجام پاتے ہيں _
۴_ ہارون (ع) : رسالت اور فرعون اور حكومت كے ديگر سر كردہ افراد كا مقابلہ كرنے ميں حضرت موسى كے شريك تھے_