10%

آیت ۱۰۴

( قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي شَكٍّ مِّن دِينِي فَلاَ أَعْبُدُ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّهِ وَلَـكِنْ أَعْبُدُ اللّهَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُمْ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ )

پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ اگر تم لوگوں كو ميرے دين ميں شك ہے تو ميں انكى پرستش نہيں كرسكتا جنھيں تم لوگ خدا كو چھوڑ كر پوج رہے ہو _ ميں تو صرف اس خدا كى عبادت كرتا ہوں جو تم سب كو موت دينے والا ہے اور مجھے حكم ديا گيا ہے كہ ميں صاحبان ايمان ميں شامل رہوں _

۱_ پيغمبر اكرم (ص) كو حكم تھا كہ اپنے دين كے اصول اور مبانى كو مشركين كے سامنے كھول كر اور بالكل واضح طور پر بيان كرديں اور كسى قسم كا ابہام اور شك و ترديد نہ چھوڑيں _

قل يا ايها الناس ان كنتم فى شك من دينى فلا اعبد الذين تعبدون من دون الله

۲_ پيغمبر اكرم (ص) كو حكم ہوا كہ شرك كو مسترد كرنے اور توحيد كى دعوت دينے ميں اپنى مستقل مزاجى اور ناقابل لچك ہونے كا مشركين كے سامنے واضح طور پر اعلان كرديں _

قل يا ايها الناس ان كنتم فى شك من دينى فلا اعبد الذين تعبدون من دون الله

۳_ مشركين كو ،شرك مسترد كرنے اور توحيد كى دعوت دينے ميں پيغمبر اكرم(ع) كى پائيدارى اور بے لچك رويے كے بارے ميں شك تھا_قل يا ايها الناس ان كنتم فى شك من ديني

چونكہ اس آيت ميں بات ان مشركين سے ہورہى ہے جو توحيد كى طرف مائل ہونے سے انكارى تھے لذا حتمى طور پر انكا يہ انكار يا تو اسلئے تھا كہ ابھى تك ان كيلئے توحيد كى حقيقت روشن نہيں ہوئي تھى اور يا اسلئے تھا كہ انہيں ابھى تك پيغمبر كے اپنى اس روش