7%

آیت ۱۰۸

( قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ فَمَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ )

پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ تمھارے پاس پروردگاركى طرف سے حق آچا ہے اب جو ہدايت حاصل كرے گا وہ اپنے فائدہ كے لئے كرے گا اور جو گمراہ ہوجائے گا اس كا نقصان بھى اسى كو ہو گا اور ميں تمھارا ذمہ دار نہيں ہوں _

۱_ خداتعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم (ص) كو حكم كہ لوگوں كو قرآن كے الہى اورحق ہونے كى طرف متوجہ كريں اورانہيں اسكے معارف كو قبول كرنے كى دعوت ديں _قل ياايهاالناس قد جاء كم الحق من ربكم فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه

۲_ قرآن كريم ايسى كتاب ہے جو حق او رہر قسم كے باطل توہمات و تخيلات سے پاكيزہ ہے _قد جاء كم الحق من ربكم

حق ، باطل كے مقابلے ميں ہے او راس كا معنى ہے واقعيت دار شے يعنى قرآن كے معارف

ايسے حقائق ہيں جو واقعيت كے ساتھ مطابقت ركھتے ہيں اور ہر قسم كے بيہودہ تخيلات سے پاك ہيں _

۳_ حق كو پيش كرنا اور اسے پہنچانا قرآن كے نزو ل كا فلسفہ ہے _قد جاء كم الحق من ربكم

مندرجہ بالا مطلب قرآن كو ''حق ' 'كے نام كے ساتھ موسوم كرنے كى وجہ تسميہ سے حاصل ہوتاہے

۴_ حق ، قرآن كا ايك نام ہے _قد جاء كم الحق