خلافت الٰہی
اولین انسان کی خلقت کے سلسلہ میں قرآن مجید کی آیات میں ذکر کئے گئے مسائل میں سے ایک انسان کا خلیفہ ہونا ہے ،سورۂ بقرہ کی ۳۰ ویں آیہ میں خداوند عالم فرماتا ہے :
( وَإذ قَالَ رَبُّکَ لِلمَلائِکَةِ إِنِّی جَاعِل فِی الأرضِ خَلِیفَةً قَالُوا أ تَجعَلُ فِیهَا مَن یُفسِدُ فِیهَا وَ یَسفِکُ الدِّمَائَ وَ نَحنُ نُسَبِّحُ بِحَمدِکَ وَ نُقَدِّسُ لَکَ قَالَ إِنِّی أَعلَمُ مَا لا تَعلَمُونَ )
اور( یاد کرو) جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں ایک نائب زمین میں بنانے والا ہوں تو کہنے لگے: کیا تو زمین میں ایسے شخص کو پیدا کرے گا جو زمین میں فساد اور خونریزیاں کرتا پھرے حالانکہ ہم تیری تسبیح و تقدیس کرتے ہیں اور تیری پاکیزگی ثابت کرتے ہیں، تب خدا نے فرمایا :اس میں تو شک ہی نہیں کہ جو میں جانتا ہوں تم نہیں جانتے ۔
خلیفہ اور خلافت ، ''خلف''سے ماخوذہے جس کے معنی پیچھے اور جانشین کے ہیں ،جانشین کا استعمال کبھی تو حسی امور کے لئے ہوتاہے جیسے( وَ هُوَ الَّذِی جَعَلَ اللَّیلَ وَ النَّهَارَ خِلفَةً... ) (۱) ''اور وہی تو وہ(خدا) ہے جس نے رات اور دن کو جانشین بنایا ...''اور کبھی اعتباری امور کے لئے جیسے( یَا دَاودُ إِنَّا جَعَلنَاکَ خَلِیفَةً فِی الأرضِ فَأحکُم بَینَ النَّاسِ بِالحَقِّ ) اے داوود !ہم نے تم کو زمین میں نائب قرار دیا تو تم لوگوں کے درمیان بالکل ٹھیک فیصلہ کیا کرو،(۲) اور کبھی غیر طبیعی حقیقی امور میں استعمال ہوتا ہے جیسے حضرت آدم کی خلافت جو سورہ
____________________
(۱)فرقان ۶۲۔
(۲)ص۲۶۔