6%

انسان شناسی خردو کلاں یا جامع و اجزاء

انسان کے بارے میں پوری گفتگو اور انجام دی گئی تحقیق کو دو عام گروہ میں تقسیم کیا جا سکتا ہے؛ کبھی انسان کی تحقیق میں کسی خاص شخص،کوئی مخصوص گروہ ،یا کسی خاص زمان و مکان کو پیش نظر رکھ کر افراد کے سلسلہ میں مفکرین نے سوال اٹھائے ہیںاوراسی کے متعلق جواب لانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور کبھی انسان بطور کلی کسی شخص یا خاص شرائط زمان و مکان کا لحاظ کئے بغیر مفکرین و محققین کی توجہ کا مرکز قرار پاتا ہے اور انسان شناسی کے راز کشف کئے جا تے ہیں ،مثال کے طور پر انسان کے جسمانی

طول ،عرض، عمق کی بناوٹ کی کیفیت کے بارے میں ،اسی طرح اولین انسان یا جسم میں تاریخی اعتبار سے تبدیلی اور تغیر کیبارے میں گفتگو ہوتی ہے یا ابتدائی انسانوں کے فکری ،عاطفی وعملی یا مخصوص سرزمین میں قیام یا معین مرحلۂ زمان میں زندگی گزارنے والے افراد کے طریقۂ زندگی ،کلچر، آداب و رسومات کے بارے میں تحقیق و گفتگو ہو تی ہے اور کبھی عام طور پر انسان کے مجبور و مختار ،دائمی اور غیردائمی یا دوسری مخلوقات سے اس کی برتری یا عدم برتری نیز اس کے انتہائی کمال اور حقیقی سعادت و خوش بختی کے بارے گفتگو ہوتی ہے جو کسی ایک فرد یا کسی خاص گروہ سے مخصوص نہیں ہوتی۔انسان شناسی کی پہلی قسم کو انسان شناسی خرد یا ''جزنمائی'' اور انسان شناسی کی دوسری قسم کو انسان شناسی کلاں یا ''کل نمائی'' کہا جا سکتا ہے ۔

اس کتاب کے زاویہ نگاہ سے انسان شناسی کلاںیا کل مورد نظر ہے اسی بنا پر انسان کے سلسلہ میں زمان و مکان اور معین شرائط نیز افراد انسان کے کسی خاص شخص سے استثنائی موارد کے علاوہ گفتگو نہیں ہو گی،لہٰذا اس کتاب میں مورد بحث انسان شناسی کا موضوع ،انسان بعنوان عام ہے اور انسان کو بہ طور کلی اور مجموعی مسائل کے تناظر میں پیش کیا جائے گااور وہ تجربی اطلاعات و گزارشات جو کسی خاص انسان سے مختص ہیں یا کسی خاص شرائط و زمان و مکان کے افراد سے وابستہ ہیں اس موضوع بحث سے خارج ہیں۔