33%

تقریظ:

سراپا اخلاق ، ذہین وفطین دانشمند، زیرک انسان، متحرک اور فعّال شخصیّت، شگفتہ رو ، برگزیدہ خو، علم اور اہل علم پر والہ وشیدا، ادب اور ادیبوں کے عاشق، فکر جس کی عمیق، نظر جس کی گہری ، کردار جس کا پہلو دار، سوچوں اور خیالوں کی پرتو اور تہوں میں جسکی علمیّت پنہاں، تحقیق وجستجو کے حد درجہ دلدادہ،

حالی کا شعر جس پر صادق آئے

ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں

اب ٹھہرتی ہے دیکھئے جاکر نظر کہاں

منزلیں قبول نہ کرنے والے رہ نور دِشوق، کوئی بھی محمل لیلائے مقصود کے حصول پر قبول نہ کرنے والے مسافر بمصداق شعر اقبال

تورہ نوردِشوق ہے منزل نہ کر قبول لیلیٰ بھی ہم نشین ہو تو محمل نہ کر قبول

زمانے کی پابندیاں قبول نہ کرنے والے زمانہ شاز اہل کمال ۔ راقم کے اس شعر کے مفہوم پر عمل پیرا