حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا فر مان ہے۔
الله اعظم اسماء من اسماء الله وهوالاسم الذی لا ینبغی ان یسمی به غیر الله لم یتسم به مخلوق ۔( وہی ماخذ ص ۸۲ ۔تفسیر صافی ج ۱ ، ص ۸۱)
اللہ خدا کے ناموں میں سب سے عظیم نام ہے۔ یہ ایسا نام ہے کہ خدا کے علاوہ کوئی بھی اس نام سے موسوم نہیں ہو سکتا اور مخلوق بھی یہ نام نہیں رکھ سکتی۔
جیسا کہ مولا کائنات حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے
والتسمیته فی اول کل سورة آیة منها وانما کان یعرف انقضاء السورةبنزولها ابتداء للاخری
بسم اللہ ہر سورہ کی ابتدائی آیت ہے اور ہر سورہ کی ابتداء اور انتہاء اسی آیت کے نزول سے معلوم ہوتی ہے (منہج الصادیقین ج ۱ ،ص ۹۹)
یہ آیت ہر نماز میں لازمی طور پر کم از کم چار مرتبہ پڑھی جاتی ہے اس طرح فقط فرض نمازوں میں ہی ۲۰ مرتبہ پڑھی جاتی ہے اور روزانہ کی نافلہ نمازوں میں کم از کم ۶۸ مرتبہ پڑھی جاتی ہے۔
اس آیت کے فضائل کا احصی قوت بشری سے باہر ہے بہرحال مندرجہ ذیل تین فضائل ملاحظہ فرمائیں