خداوند عالم اس ایک معجزہ میں پوری کائنات کو چیلنج کر رہا ہے کہ جو کچھ ہم نے اپنے خاص بندے پر نازل کیا ہے اگر تمہیں اس کے متعلق شک ہے تو کم از کم اس جیسا ایک سورہ ہی بنا لا ؤ۔ یعنی قرآن مجید کی حقا نیت پر اس قدر یقین ہے کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ حتمی اس جیسی پوری کتاب بنا لاؤ وہ تو تم یقینا نہیں بنا سکتے،اچھا ( ۱۰) آیات ہی بنا لاؤ،اگر یہ بھی نہیں کر سکتے تو فقط و فقط ایک سورہ بنا لاؤ یہاں ایک سورہ جو کہا ہے اس سے مراد یہ نہیں ہے کہ تم( ۲۸۶) آیات پر مشتمل سورہ بقرہ جتنا سورہ بنالاؤ بلکہ تمہیں اختیار ہے کہ ( ۳) آیات پر مشتمل سورہ کو ثر جتنا سورہ بھی بنا سکتے ہو تو بنا کر دکھاؤ۔ اگر تم قرآن مجید جیسا ایک سورہ لے آو گئے تو ہم اسے پورے قرآن کے مقابلے میں تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں۔
خدا وند عالم نے عرب جیسی با حمیت اور با غیرت قوم کو للکارا کر کہا ہے کہ اگر تمہں قرآن پر شک ہے تو اس جیسا ایک سورہ ہی بنا لاؤ اگر تم اکیلے ایسا نہیں کر سکتے تو اللہ کو چھوڑ کر جتنے تمہارے مدد گار ہیں ان سب کو بھی جمع کر لو اور اجتماعی کوشش کرو سب کے سب مل کر اس قرآن جیسا ایک سورہ بنا لاؤ لیکن اگر تم سورہ نہ بنا سکے تو پھر تم جھوٹے ہو اور تمہارا خیال بھی غلط ہے۔
قرآن مجید کسی بھی انسانی طاقت کا نتیجہ نہیں ہو سکتا۔ بلکہ صرف اور صرف اللہ کا نازل کر دہ کلام ہے یہ فصاحت اور بلاغت میں بلغاء کے لئے معجزہ ہے اپنی حکمت میں حکماء کے لئے معجزہ ہے اپنے علمی مباحث کے عنوان سے علماء کے لئے معجزہ ہے قانون دانوں کے لئے اجتماعی قانون گذاری کرنے کے لحاظ سے معجزہ ہے۔
غرض قرآن مجید ہر پہلو اور ہر لحاظ سے معجزہ ہے اور اللہ کی نازل شدہ کتاب ہے اس میں شک و شبہ کرنے والا اگر اس کے مقابل کچھ نہیں لا سکتا تو سمجھ لے کہ میں جھوٹا ہوں اور میرا دعوی غلط ہے۔
( فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا وَلَنْ تَفْعَلُوا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِی وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ أُعِدَّتْ لِلْکَافِرِینَ )
اگر تم ایسا نہ کر سکے اور یقینا نہ کر سکو گے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں اور یہ کافروں کے لئے تیارکی گئی ہے۔