9%

نعمتوں میں دوام و ہمیشگی

انسان کو جب بھی اس دنیا میں کوئی نعمت ملتی ہے اسے یقین ہوتا ہے ایک دن وہ اس سے ختم ہو جائے گی اس کے باوجود اسے نعمت میسر آنے کے ساتھ ہی خوشی محسوس ہونے لگتی ہے اور خدا کا شکر بجا لانے کے لئے اپنا سر سجدے میں رکھ دیتا ہے۔لیکن آخرت میں ان صاحبان ایمان و عمل کو بشارت دیجارہی ہے یہاں دنیا والا معمالہ نہیں ہے یہاں کی نعمتیں ا بدی ہیں اور جاودانی ہیں ان کے لئے فنا اور زوال کا تصور تک نہیں ہے۔

مومن ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جنت میں رہے گاجنت کی نعمات سے لطف اندوذ ہوتا رہے گا۔ جنت کی کسی چھوٹی سے چھوٹی نعمت کے مقابلے میں بھی دنیا کی بڑی سے بڑی نعمت نہیں آسکتی کیونکہ دنیاوی نعمت کتنی ہی بڑی ہی کیوں نہ ہو آخر اس نے فنا ہو نا ہے اور جنت کی نعمت تو جاودانی ہے،یہ ہمیشہ کے لئے جنت میں رہیں گے اور کافر اور منافق کا ٹھکانہ ہمیشہ کے لئے جہنم ہو گا۔حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اس کی علت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں۔

انما خلد اهل النار فی النار لان ینانیهم کا نت فی الدنیا ان لو خلا وا فیها ان یعصوا الله ابدا و انما خلد اهل الجنة لان نیاتهم کانت فالدنیا ان لو لقوا فیها ان یطیعوا لله ابدا،النیات خلد هو لاء و هولا

اہل جنہم اس لئے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جہم میں رہیں گے کیونکہ اس دنیا میں ان کی نیت ہی بد تھی اگر وہ کچھ دیر اس دنیا میں اور رہ لیتے تو خدا کی نافرمانی میں مبتلا رہتے۔ اہل بہشت اس لئے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جنت میں رہیں گے کہ اس دنیا میں ان کی نیت اچھی تھی اور اگر کچھ عرصہ اس دنیا میں اور زندہ رہتے تو اللہ تعالی کی اطا عت میں ان کی زندگی گزرتی اس لئے یہ ہمیشہ جنت میں اور وہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔(۱)

____________________

(۱)نور الثقلین ج ۱ ص۴۴۔