9%

عظمت انسان

خداوندمتعال گزشتہ آیت سے الہی نعمتوں کاتذکرہ فرما رہا ہے اس آیت میں انسان کی نعمت حیات کاتذکرہ کیا تھا اور اب اس آیت میں خدا زمین جیسی اہم نعمت کا تذکرہ فرما رہا ہے یہ زمین قدرتی ذخائر کا خزانہ ہے اس میں نباتات،جمادات اور معدنیات جیسی عظیم نعمتیں موجود ہیں یہ سب انسان کی بقا کے لئے خلق کی گئیں ہیں۔

خداوندعالم انسان کی عظمت بیان کرتے ہوئے فرما رہا ہے کہ اس جہاں میں موجود ہر چیز انسان کے لئے خلق کی گئی ہے تاکہ انسان اس سے استفادہ کرے۔

خداوندعالم ان نعمتوں کی یاد دھانی اس لئے کروا رہا ہے تاکہ انسان کو دعوت توحید دینے کے ساتھ ساتھ مہذب بھی بنائے۔

دعوت توحید اس طرح ہے کہ جب وہ یہ سوچ لے گا کہ کائنات کی ہر چیز اس کے لئے خلق کی گئی ہے اور اسے اس چیز سے فائدہ اٹھانے کا پورا پورا حق حاصل ہے اور اسے جب یہ معلوم ہو جائے گا کہ کائنات کی تمام چیزیں اللہ کی مخلوق اور اس کی نشانیاں ہیں تو وہ ان کے مشاہد ہ اور مطالعہ کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی کی معرفت پیدا کرے گا۔

انسان کو مہذب اس عنوان سے بنایا ہے،جب اسے یہ معلوم ہو گا کہ یہ سب نعمتیں صرف اور صرف انسان کے لئے خلق ہوئی ہیں تو وہ غور کرے گا کہ میں کس لئے پیدا کیا گیا ہوں تو اسے مقصد تخلیق صرف عبادت خداوندی نظر آئے گا یعنی زمین و آسمان اور نعمتوں کا کمال یہ ہے کہ وہ انسان کی خدمت کے لئے ہیں اور انسان کا کمال یہ ہے کہ خدا کا عبادت گزار عبد کہلوائے۔

لہذا جو لوگ صرف مادی فوائد اور ان نعمتوں کے حصول کو اپنی زندگی کا مطمع نظر قرار دیتے ہیں وہ سب خسارے میں ہیں حتی کہ وہ تمام کہکشاؤں کے بدلے اپنا عقیدہ اور عمل ہاتھ سے دے بیٹھے تب بھی وہ خسارے میں ہے اس کا نفع صرف اور صرف عبادت خداوندی ہے۔