اکثر مفسرین نے اس آیت اکے ضمن میں قرآن مجید میں چار ایسی ہستیوں کا ذکر کیاہے جنمیں خدا نے خلیفہ بنایاہے۔
البتہ بعض کتب میں چار کے بجائے تین خلفاء کا تذکرہ ہے جیسا کہ حافظ جسکانی نے شواہد تنزیل میں تین خلفاء خدا کا تذکرہ کیاہے اس نے عبداللہ بن مسعود سے روایت بیان کرتے ہوئے ذکر کیاہے کہ قرآن مجید میں تین افراد کو اللہ تعالی ٰ کی خلافت نصیب ہوئی ہے سب سے پہلے خلیفہ حضرت آدم ہے۔ان کیلئے خدا نے فرمایا۔
( إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۖ )
بقرہ : ۳۰
دوسرے خلیفہ حضرت داؤد میں جن کے لئے اللہ تعالی ٰ نے فرمایا۔
( يَا دَاوُدُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الأرْضِ )
اور تیسرے خلیفہ حضرت علی ابن ابی طالب علیہ اسلام ہیں ان کیلئے خدا وندعالم نے ارشاد فرمایا۔
جیسا کہ حضرت امام رضا اپنے اباؤاجداد سے روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی ابن ابی طالب نے ارشاد فرمایا!
ایک مرتبہ میں مدینہ کے راستوں پررسول خدا کا ہمسفرتھا۔اس وقت ہماری ایک خوبصورت بڑی داڑھی والے شخص سے ملاقات ہوئی اس نے حضرت رسول خد ا کو سلام کیا اور پھر میری طرف متوجہ ہوکر ارشاد فرمایا۔
السلام علیکم یارابع الخلفاء
اے چوتھے خلیفہ آپ پر سلام ہو۔