9%

حضرت نے فرمایا !لنیس۔

حضرت رسول خدانے فرمایا!وہ تمہارے بھائی حضرت خضر علیہ اسلام تھے۔

عظمت رسول اعظم۔

خداوند متعال اس آیت میں خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت اس انداز مین بیان فرماتے ہے۔کہ اے رسول جب تمہارے پرودگار نے ملائکہ سے کہا یعنی اللہ تعالیٰ نے ربک فرمایاہے ‘ رب العالمین نہیں کہا۔اس سے بات کی طرف اشارہ فرمارہاہے کہ آپ کااس

خلافت میں اہم حصہ ہے ‘ درحقیقت اس کائنات میں آپ کو یہ شرف حاصل ہے کہ آپ اللہ کے سب سے بڑے نائب اور خلیفہ میں اور آپ ہی کی ذات گرامی زمین وآسمان میں امام اقدم کہلوانے کی حقدار ہے۔

اگر خداوندمتعال آپ کو یہ شرف نہ بخشتا تو حضرت آدم کو پیدا ہی نہ فرماتا۔(۱)

بلکہ حضرت آدم کو خدا نے جن اسماء کی تعلیم دی تھی وہ اسماء حقیقت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مشتمل تھے۔(۲)

___________________

(۱)لایخفی لطف الرب هنا معنا فاالی ضمیر ه (ص) بطریق المظاب وکان فی تنولعه والحروج من عامه الی خاصه رمزاًالی ان المقبل علیه بالخطاب له ‘الخط الاعظم والقسم الاو ضرمن الجملة المجنربها رسول صلی الله علیه (وآله ) وسلم علی الحقیفه الخلیفة الاعظم فی الخلیقة والامام المقدم فی الارض والسموات العلی ولولاة ماخلق آدم روح المعانی جلد۱۔ص۲۱۸۔وفرقان۔ج۱۔ص۲۷۹

(۲) قرقان۔ج۱۔ص۲۸۴