9%

اس آیت میں مزید چار صفات کو بیان کیاجارہاہے دو صفات ایسی ہیں جو خلافت کے منافی ہیں اور دو صفات وہ ہے جنکا کسی خلیفہ میں پایاجانا لازمی اور ضروری ہے سب سے پہلے ہم اس آیت کی ترتیب کے مطابق ان دو صفات کا تذکرہ کرتے ہیں جو خلافت کے منافی ہیں اوران صفات کا حامل خلیفہ الہی کہلوانے کا حقدار نہیں ہے۔

فساد اور خونریزی۔منافی خلافت

ملائکہ خدا کی معصوم مخلوق میں اور انکی عصمت پر قرآن مجید کی یہ آیت دلالت کرتی ہے۔

( وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ ) ۔(۱)

یعنی جو حکم دیا جائے یہ اسی پر کے مطابق عمل کرتے ہیں۔

حضرت آدم کی خلقت سے پہلے خداوند عالم نے انسان کی عظمت سے فرشتوں کوآگاہ کیا اورانہیں بتایاکہ میں آدم کو زمین پراپنا خلیفہ بنا رہا ہوں تو فرشتوں نے حقیقت کاادراک کرنے کےئے خدا وند عالم کی بارگاہ میں عرض کیا۔

پروردگار !کیاتو اسے اپنا جانشین اور خلیفہ قراردے گا جو روئے زمین پر فساد پھیلائے گااورخون ریزی کرتے گا؟

اس مقام پر مفسرین نے مختلف وجوہات بیان کی ہیں کہ فرستوں کو کستطرح معلوم ہواکہ یہ مخلوق زمین پر فساد اور کون ریزی کی مرتکب ہوگئی؟

____________________

(۱) ۱۶۔۵۰