9%

انسانی نسل کا دشمن :

حضرت آدم اورحضرت حواّ جب اس شجرہ ممنوعہ سے شیطان کے پھسلانے کی وجہ سے تناول کر بیٹھے تواللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت آدم اورانکی اہلیہ کو حکم دیا کہ اس پاک وپاکیزہ سرزمین ‘جسمیں جنت جیسا ماحول تھا ‘ضروریازندگی کی ہرچیز میسر تھی۔کسی قسم کی پریشانی نہ تھی‘کو چھوڑ کر کسی اورجگہ منتقل ہوجاو۔

یہ ہر انسان کواس کے مزاج کے مطابق جال میں پھنساتاہے عورتوں کو گمراہ کرنے کیلئے عورتوں کے مزاج کے موافق پھندے ڈالتاہے مردوں کیلئے مردوں کا مزاج اختیار کرتاہے لہذااس دشمن سے بچنا ضروری ہے اس کی وجہ سے حضرت آدم کو جنت سے نکا لاگیااورخبردار کہاگیاکہ زمین پراسکا خیال رکھنا یہ تمہاری پوری نسل کا دشمن ہے گویا کہاجارہاہے کہ اپنی نسل کو اسکی مکاریوں ‘وسوسوں اورشیطانی حربوں سے بچنے کی تلقین کرنا البتہ یہ زمین پر جا کر سب مخلصین کو ضرور گمراہ کرنے کی کوشش کریگا۔

عارضی قرار گاہ:

خداوندعالم نے حضرت آدم کو جنت سے نکال کر زمین پر بھیج دیا اورفرمایا کہ ایک مغیر مدت تک زمین میں تمہاری قرارگاہ ہے تم اس جگہ سے ایک وقت تک استفادہ کرتے رہو اس میں تمہاری اولاد کو مکمل اختیار ہے کہ وہ شیطانی وسوسوں میں پھنس کر جہنم کا راستہ اختیار کریں یا خداوند متعال کی فرمان برداری کرکے جنت میں آئیں ہم نے تو یہاں آپ کے عمل کو دیکھنا ہے جیسا کہ ارشاد رب العزت ہے۔