9%

آخر میں خداتعالیٰ سے عاجز ایہ التماس ہے کہ ہمیں اورآپ کو سب کو سچی توبہ کرنے کی توفیق عنائت فرمائے اوراسے شرف قبولیت بخش ہمارے لئے شفاعت کرنے والا قراردے۔

حقیقت توبہ کے بارے میں مفسرین کی آراء مختلف ہیں لیکن ان سب کی بازگشت ان تین چیزوں کے مجموعے کی طرف ہوتی ہے کہ انسان تہہ دل سے اپنے گناہ پرنادم ہواوراس کا تدارک کرے اورآئندہ گناہ نہ کرنے کا مصمم عزم کرے۔

اگرحقیقی توبہ کرنے کی انسان کو توفیق ہوجائے اس کانتیجہ نجات ہے۔

کلمات توبہ :۔

خداوندعالم نے حضرت آدم کو جن کلمات کی تعلیم فرمائی تھی ان کے متعلق مفسرین میں اختلاف پایاجاتاہے۔بعض مفسرین نے فرمایاہے کہ یہ کلمات قرآنی آیات پر مشتمل ہیں اوربعض نے کہا ہے ان کلمات کاتذکرہ روایات میں موجود ہے مثلاً

بعض کے نزدیک سورہ اعراف کی یہ آیت تھی۔

( قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ) ۔(۱)

ان دونوں نے کہاخدایا!ہم نے خود پر ظلم کیااگر تو نے ہمیں نہ بخشا (یا) ہم پر رحم نہ کیاتو ہم خسارے میں رہنے والوں میں سے ہوجائیں گے۔

تفسیر عیاشی میں حضرت امام محمد باقر سے روایت کئے گئے مندرجہ ذیل کلمات بیان ہوئے ہیں۔

لااله الاانت سبحانک انی ظلمت نفسی فاغفرلی انک انت الغفور الرحیم

خدا تیرے سواء کوئی معبود نہیں ہے۔توپاک وپاکیزہ ہے۔میں نے خود پر ظلم کیاہے مجھے بخش دے بیشک توہے بخشنے والا اوررحم کرنے والاہے۔

____________________

(۱) اعراف :۲۳