بسم الله الرحمن الرحیم
مکی، سات آیات سورة الفاتحہ آیات: ۷ عدد الفاظ: حروف:
مقام مکہ، اور کہا گیا ہے کہ مدینہ میں بھی نازل ہوامگر کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ صرف مدنی سورہ ہے لیکن یہ بات درست نہیں ہے کیونکہ یہ سورہ ہجرت سے پہلے مکہ میں نازل ہوا ہے اس سلسلے میں کافی ادلہ موجود ہیں لیکن اختصارکو مد نظر رکھتے ہوئے تین دلیلیں پیش کرتے ہیں۔
( ۱) جیسا کہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ہے۔
نزلت فاتحة الکتاب بمکة من کنز تحت العرش
سورہ فاتحہ الکتاب عرش کے نیچے سے ایک خزانے میں سے مکہ میں نازل ہوا (منہج الصادیقین ج ۱ ص ۸۶) ۔
( ۲) نماز چونکہ بعثت کے فورا بعد ہی واجب ہوئی اور سورہ فاتحہ اس کا لازمی جز ہے کیونکہ حدیث میں ہے کہ
لا صلاة الابا لفاتحة
سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی
لہذا یقینا یہ سورہ مکہ میں نازل ہوا ہے اورشروع ہی سے نماز میں پڑھا جاتا ہے۔