27%

حالانکہ یہ لوگ تورات و انجیل کی پیش گوئی کے مطابق اس کتاب کی نشانیوں سے بھی آگاہ تھے اور قرآن مجید نازل ہونے کا بھی انتظار کیا کرتے تھے جیسا کہ خداوندعالم کا ارشاد ہے۔

( فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَايَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ )

اگر ہماری طرف سے ہدایت آجائے تو جو اس کی اتباع کرے گا اس کے لیئے کوئی خوف اور حزن نہ ہو گا۔(۱)

یہ کتاب وہی ہدایت ہے جس کے متعلق خداوندعالم بنی آدم سے عہد وپیمان کر چکا ہے۔

معجزہ

قرآن مجید کے معجزہ ہونے کے متعلق ہم تفصیلی گفتگو اس سورہ کی ۲۳ آیت کے ضمن میں کرینگے البتہ یہاں اتنا بتانا ضروری ہے کہ اس مقام پر اللہ تعالی پوری کائنات کو چیلنج کرتے ہوئے ارشاد فرما رہا ہے۔

قرآن مجید میں ایک مسئلہ بھی ایسا نہیں ہے جس کی حقانیت میں شک کیا جا سکے اور اس کے اعجاز اور وحی ہونے میں کسی قسم کی تردید نہیں ہے قرآن برملا کہ رہا ہے کہ اگر کسی کو کوئی شک و شبہ ہے تو اس جیسا کوئی ایک سورہ لے آئے جیسا کہ ارشاد رب العزت ہے۔

( وَإِنْ كُنْتُمْ فِي رَيْبٍ مِمَّا نَزَّلْنَا عَلَى عَبْدِنَا فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِنْ مِثْلِهِ )

اگر اس میں آپ کو شک ہے،جو ہم نے اپنے بندے پر نازل کیا ہے تو اس کی مثل ایک سورہ ہی لے آؤ۔(۲)

_____________________

۰۰۰سورہ بقرہ آیت ۰۰۰۳۸ ۰۰۰ سورہ بقرہ آیت ۲۳۔