اسلام کے سامنے سرتسلیم کرنے والے اور تقوی چاہنے والے لوگوں کی قرآن مجید نے ان آیات میں چھ صفات بیان کی ہیں جبکہ اس آیة مبارکہ میں مندرجہ ذیل تین صفات کا تذکرہ ہے۔
( ۱) غیب پر ایمان
( ۲) نماز قائم کرنا
( ۳) انفاق فی سبیل اللہ
قلبی اعتقادکا نام ایمان ہے اس میں زبان سے اقرار،اور عمل سے اظہار ضروری ہے یعنی ایسا اعتقاد جس میں شک و تردید کی گنجائش نہ ہو۔ایمان کے کئی مراتب ہیں کھبی تو فقط ایک چیز پر اعتقاد ہوتا ہے مثلا اللہ کے وجود پر اعتقاد رکھتے ہوئے ایمان لانا کبھی اس اعتقاد کا درجہ ایک حد تک بڑھ جاتا ہے جیسے اللہ کے وجود کے علاوہ آسمانی کتب اور ملائکہ پر اعتقاد رکھنا اور ان سب پر ایمان لانا اور کبھی یہ آخری درجہ تک پہنچ جاتا ہے جیسے اللہ،انبیاء علیہم السلام،ملائکہ کے علاوہ اصول دین اور فروع دین پر تہ دل سے ایمان لانا ایمان کا یہی درجہ ہی حقیقی ایمان ہے۔(۱)
جیسا کہ حضرت امام رضا علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں۔
الایمان هو تصدیق با لقلب،والاقرار بالسان،العمل بالارکان (۲)
دل سے تصدیق زبان سے اقرار اور فروع دین پر عمل کا نام ایمان ہے۔
____________________
۰۰۰ میزان ج ۱ س ۸۷ (کچھ تبدیلی کے ساتھ )۰۰۰منہج الصادیقین ج ۱ ص ۱۳۶۔