9%

( ۱۰) آسمانی صحیفوں کا جامع۔

یہ سورہ تمام آسمانی صحیفوں کے علوم،برکات اور ثواب کا جامع ہے جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے خدا وند متعال نے آسمان سے ایک سو چار کتابیں نازل فرمائیں اور ان میں سے چار کا انتخاب کیا، اور باقی سو کتابوں کے علوم کو ان چار کتابوں میں جمع فرمایا اور وہ چار کتابیں توریت، انجیل،زبور اور قرآن تھیں۔

پھر ان چاروں کے علوم و برکتوں پڑھنے اور جاننے کے ثواب کو قرآن میں رکھا اور پھر قرآن کے علوم اور برکتوں کو جمع کیا اور ایک مفصل سورہ میں رکھا اور پھر مفصل سورہ کے علوم اور برکتوں کو فاتحةالکتاب میں جمع کر دیا اور فاتحةالکتاب کا پڑھنے والا اس طرح ہو گا جیسے اس نے ایک سو چار کتابیں پڑھی ہوں۔

سورہ حمد کے فضائل

اس سورہ کے فضائل کا احصاء نا ممکن ہے البتہ ہم تبرکا پانچ کے تذکرہ پر اکتفاء کرتے ہیں۔

( ۱) اسم اعظم:

روایات میں اس سورہ کی فضیلت میں بیان ہوا ہے کہ اس میں یقینی طور پر اسسم اعظم موجود ہے جیسا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں۔

اسم الله الاعظم مقطع فی ام الکتاب

قطعی طور پر سورہ حمد میں اسم اعظم الہی موجود ہے۔

( ۲) قرب الہی :

اس سورہ کی تلاوت قرب الہی کا موجب ہے اور اسی وجہ سے شیعہ وسنی روایات میں اسکی ارادے کو مظبوط کرتی ہے اور انسان کو گناہ اور گمراہی سے بچاتی ہے۔