7%

حوالہ جات روایت اہل سنت کی کتب سے

۱۔ حاکم، المستدرک میں،جلد۳،صفحہ۱۲۴۔

۲۔ شیخ سلیمان قندوزی حنفی ، کتاب ینابیع المودة میں، باب۲۰،صفحہ۱۰۳۔

۳۔ ہیثمی، کتاب مجمع الزوائد میں،جلد۹،صفحہ۱۳۴۔

۴۔ سیوطی، کتاب تاریخ الخلفاء میں، صفحہ۱۷۳(باب فضائل علی علیہ السلام میں)۔

۵۔ متقی ہندی، کنزالعمال ،جلد۱۱،صفحہ۶۰۳۲(موسسة الرسالہ،بیروت،پنجم)

ستائیسویں روایت

پیغمبر اکرم کے بعد علی کی اتباع اور پیروی کرنا لازم ہے

عَنْ اَبِی لَیْلٰی الْغَفٰارِی، قٰالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ یَقُوْلُ:

سَتَکُوْنُ مِنْ بَعْدِی فِتْنَةٌ فَاِذٰاکَانَ ذٰالِکَ فَاَلْزِمُوْا عَلِیَّ ابْنَ ابِی طَالِبْ فَاِنَّه اَوَّلُ مَنْ یَرٰانِیْ وَاَوَّلُ مَنْ یُصٰافِحُنِی یَوْمَ الْقِیٰامَةِ،وَهُوَ مَعِی فِی السَّمٰاءِ الْاَ عْلٰی وَهُوَ الْفٰارُوْقُ مِنَ الْحَقَّ وَالْبَاطِلِ

ترجمہ

”ابولیلیٰ غفاری کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ سے سنا کہ آپ نے فرمایا:

’میری زندگی کے بعد فتنہ پیدا ہوگا، ان حالات میں لازم ہے کہ تم پیرو علی ابن ابی طالب علیہما السلام رہو کیونکہ حقیقت میں قیامت کے دن سب سے پہلے وہی مجھے دیکھیں گے اور سب سے پہلے مجھ سے مصافحہ کریں گے اور وہی اعلیٰ آسمانوں میں میرے ساتھ ہوں گے اور وہی ہیں جو حق اور باطل کو جداکرنے والے ہیں‘۔“