7%

دنیا میں فضیلتیں ڈھونڈنے والوں کو انہی کے درسے فضائل ملتے ہیں۔توحید و عدل کے باغ انہی کے شگفتہ کلام سے سرسبز ہیں۔

وہی ہدایت کا سرچشمہ ہیں۔ وہی اندھیروں میں چراغ ہیں۔ اصل دانائی وہی ہیں۔ سر سے پاؤں تک انہی کی غیبی طاقت(حضرت جبرائیل ) تعریف کرتی ہے اور ان کے فضائل کی گواہ ہے“۔

حوالہ

بوستان معرفت،مصنف:سید ہاشم حسینی تہرانی،صفحہ۶۹۸،نقل از مناقب خوارزمی۔

”کیا ابوتراب کی طرح کوئی جوان ہے؟کیا اُس کی طرح پاکیزہ نسل کوئی رہبروپیشوا ہے۔ جب بھی میری آنکھ میں درد پیداہوتا ہے، اُسی کے قدموں کی خاک میری آنکھ کا سرمہ بنتی ہے۔ علی وہی ہے جو رات کو بارگاہ ایزدی میں گرکرروتا ہے اور دن کو ہنستے ہوئے میدان جنگ کی طرف جاتا ہے۔ اُس کا دامن بیت المال کے سرخ اور زرد ہیروں اور جواہرات سے پاک ہے۔ وہ وہی ہے جو بت توڑنے والا ہے۔ جس وقت اُس نے دوش پیغمبر پر اپناپاؤں رکھا، ایسے لگتا تھا جیسے تمام لوگ جسم کی کھال کی مانند ہیں اور مولیٰ اُس جسم کا مغز ہیں“۔

حوالہ

”داستان غدیر“،صفحہ۲۸۶،نقل از ”الغدیر“،جلد۴،صفحہ۳۸۵(جو مطالب بیان کئے گئے ہیں، یہ قصیدہ خوارزمی کے چند اشعار کا ترجمہ ہے)۔

ابن حجر عسقلانی(مفکرمعروف شافعی)

”امام علی جنگ ہائے جمل و صفین میں، جہاں بہت کشت و خون ہوا تھا،حق پر تھے“۔

حوالہ

”حق با علی است“،مصنف:مہدی فقیہ ایمانی، صفحہ۲۱۵،نقل از فتح الباری،شرح صحیح بخاری،۲۴۴/۱۲۔