7%

عبدالرؤوف مناوی(عالم مذہب شافعی)

”اوّل وآخر کا خالق جانتا ہے کہ کتاب خدا کو سمجھنے کا انحصار علم علی علیہ السلام پر ہے“۔

حوالہ

بوستان معرفت،صفحہ۶۸۰،نقل از” مناوی در فیض القدیر“جلد۳،صفحہ۴۷پر عبدالرؤوف مناوی نے حدیث۲۷۰۵(انامدینة العلم وعلی بابھا) میں لکھا ہے۔

جاحظ(مفکر مذہب معتزلی)

”حضرت علی کرم اللہ وجھہ نے برسر منبر کہا:’ہمارے خاندان کا کسی سے مقابلہ نہیں ہوسکتا‘۔

بالکل صحیح فرمایا۔ کس طرح مقابلہ ہو اُس خاندان سے کسی کا!اسی خاندان سے تو پیغمبر خداہیں اور اسی سے دو پاک فرزند (حسن اور حسین ) ہیں اور سب سے پاک یعنی علی و فاطمہ اور پیغمبر اسلام اورراہ خدا کے دو شہید :شیر خدا حمزہ اور صاحب عظمت حضرت جعفر “۔

حوالہ بوستان معرفت،صفحہ۶۸۸،نقل از شیخ سلیمان قندوزی حنفی، ینابیع المودة، باب۵۲۔

”حقیقت میں ذاتی دشمنیاں عقل سلیم کو نقصان پہنچاتی ہیں اورانسان کے اخلاق حسنہ کوخراب کرتی ہیں اور خصوصاً اہل بیت علیہم السلام سے دشمنی ،یعنی اُن کے فضائل اور اُن کی مسلّمہ افضلیت کو دوسروں کے مقابلہ میں جھگڑے کاباعث بنانا۔ لہٰذا ہم پر واجب ہے کہ ہم حق طلب کریں۔ اُسی کی پیروی کریں اور قرآن سے وہی مراد چاہیں جو حقیقتاً منظور خدا ہے۔ یہ سب اسی صورت میں ممکن ہے جب ہم تعصب و خواہشات نفس اور متقدمین(باپ دادا اور اساتذہ) کی غلط تقلیدکو دور پھینک دیں اور اہل بیت اطہار علیہم السلام اور عترت پیغمبرکی دوسروں پر افضلیت کو تسلیم کریں“۔

حوالہ بوستان معرفت،صفحہ۹۹۹،نقل از شیخ سلیمان قندوزی حنفی، باب۵۲،ینابیع المودة۔

”امیر المومنین علی علیہ السلام کے کئی سواقوال حکمت ہیں اور آپ کے ہر قول سے ہزار ہزار حکیمانہ اقوال تفسیرہوسکتے ہیں“۔

حوالہ بوستان معرفت،صفحہ۶۹۰،نقل از مناقب خوارزمی،باب۲۴،صفحہ۲۷۱۔