7%

پیغمبر اسلام کے بعد رہبری جامعہ اسلامی میں اختلاف بین المسلمین پر ایک نظر

تاریخ اسلام خطرناک اور حساس واقعات سے بھری پڑی ہے۔ اس میں نشیب و فرازبھی ہیں، کامیابی کی داستانیں بھی ہیں اور پسپائی کے منظر بھی۔انہی راستوں سے تمام ایمان کےدعویداروں کا امتحان بھی ہوا اور آزمائش الٰہی بھی۔ آہستہ آہستہ حقیقی مومن اور ظاہری دعویداران ایمان الگ الگ ہوگئے۔ یہ روش جاری رہی اور تاقیامت جاری رہے گی۔ اس طرح کا ایک واقعہ تاریخ اسلام میں ایسا بھی ہوا جس میں آزمائش کے تمام مواقع موجود تھے۔ ہم مسلمانوں کے درمیان اختلاف کی اصلی وجہ کو بھی اس میں تلاش کریں گے۔

جب سرورکائنات، اشرف مخلوقات، سبب وجود کائنات، پیغمبر اسلام حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس جہان فانی کو خیر باد کہہ کر لقائے رب العالمین کیلئے اُس جہان کی طرف منتقل ہوئے تو سارا عالم اسلام ماتم کدہ بن گیا(۱) ۔ ہر دل غمگین ہوگیا اور ہر چہرہ پریشان ہوگیا۔

_____________________

۱:جناب رسول خدا کے انتقال کے فوری بعد ایک گروہ سقیفہ بنی ساعدہ میں نئے رہبر اور خلیفہ کے انتخاب میں مشغول ہوگیا۔ان لوگوں نے امامت اور رہبر کے بارے میں اپنے پیغمبر کی تمام نصیحتوں اور فرامین کو یکسر فراموش کردیا۔جبکہ حضرت علی علیہ السلام اور چند دیگر اصحاب خاص رسول خدا کے کفن و دفن میں مصروف تھے۔