33%

۱۳:تسلسل امامت کا عقیدہ

۱۳۔ شیعوں کا عقیدہ ہے کہ امت کو سیدھی راہ پر چلا نے والے معصوم قائد اور ولی کی ضرورت اس بات کی مقتضی اور طلبگار ہے کہ رسول کے بعد امامت اور خلافت کا منصب صرف علی پر ہی نہ ٹھہر جائے ، بلکہ قیادت کے اس سلسلے کو طویل مدت تک قائم رہنا ضروری ہے، تاکہ اسلام کی جڑیں مضبوط اور اس کی بنیادیں محفوظ ہوجائیں ، اور جو خطرات اس کے اصول اور قواعد ہی کو نہیں بلکہ ہر الٰہی عقیدے ، اور خدائی نظام کے سامنے منھ کھولے کھڑے ہیں ان سے اس کو پچایا جا سکے اور اس کے لئے تمام ائمہ(مختلف و متعدد دور میں امت کی رہبری کرکے اپنی سیرت ، تجربات اور مہارت کا) ایسا عملی نمونہ اور پروگرام پیش کر سکیںجس کی مدد سے تمام حالات میں بعد میں چلتی رہی۔

۱۴:بارہ اماموں کا عقیدہ

۱۴۔ شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی اکرم حضرت محمد بن عبد اﷲ نے اسی سبب اور اسی بلند پایہ حکمت کی بنا پر اﷲ کے حکم کی خاطر علی ـ کے بعد گیارہ امام معین فرمائے،لہٰذا حضرت علی ـ کو ملاکر کل بارہ امام ہیں ، جیساکہ ان کی تعداد کے بارے میں نبی اکرم کی حدیثوں میں وضاحت کے علاوہ تذکرہ بھی ہے کہ ان سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہوگاجیساکہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مختلف الفاظ کے ساتھ اس مطلب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے- البتہ ان کے اسماء اور خصوصیات کا تذکرہ نہیں ہے- :

''عن رسول اﷲ ؛ان الدین لایزال ماضیاًقائماًعزیزاًمنیعاًماکان فیهم اثناعشرامیراًاوخلیفةً،کلهم من قریش''

بخاری اور مسلم دونوں نے رسول خدا سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا : بیشک دین اسلام اس وقت تک غالب، قائم اور مضبوط رہے گا جب تک اس میں بارہ امیر یا بارہ خلیفہ رہیں گے ، یہ سب قریش سے ہوں گے ۔

( بعض نسخوں میں بنی ہاشم بھی آیا ہے ،اور کتب صحاح ستہ کے علاوہ دوسری کتب فضائل و مناقب و شعر و ادب میں ان حضرات کے اسماء بھی مذکور ہیں .)

یہ احادیث اگر چہ ائمہ اثنا عشر( جوکہ علی علیہ السلام اور اولاد علی علیہم السلام ہیں ) کے بارے میں پر نص نہیں ہیں لیکن یہ تعداد اسی پر منطبق ہوتی ہے جو شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں ، اور اس کی کوئی تفسیر نہیں ہوسکتی مگر صرف وہی جو شیعہ کہتے ہیں ۔(۱)

____________________

(۱) : خلفاء النبی؛ مؤلفہ حائری بحرانی