33%

کتاب '' اسلامنا '' میں لکھا ہے،چنانچہ جب انھوں نے مسئلہ ٔ ولادت کی بحث کی ہے تو بڑی طول و تفصیل کے ساتھ بحث کی ہے، اور اس بارے میں ان تمام ا عتراضات اور شبہات کے جواب دئے ہیںجو اس مقام پر ذکر کئے جاتے ہیں ۔

۲۱:فروع دین کے بارے میں

۲۱۔ جعفری فرقہ والے لوگ نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں ، اوراپنے مال میں سے زکات و خمس ادا کرتے ہیں ، اور مکۂ مکرمہ جاکر ایک بار بطور واجب حج بیت اﷲ الحرام کرتے ہیں، اور اس کے علاوہ بھی مستحب عمرہ و حج ادا کرتے رہتے ہیں ، اورنیکیوں کی طرف دعوت دیتے ہیں،اور برائیوں سے روکتے ہیں، اور اولیائے خدا و رسول سے محبت کرتے ہیں، اور خدا و رسول کے دشمنوں سے دشمنی کرتے ہیں ،اور اﷲ کی راہ میں ہر اس کافر و مشرک سے جہاد کرتے ہیں جو اسلام کے خلاف اعلان جنگ کرتا ہو،اور ہر اس حاکم سے جنگ کرتے ہیں، جو قہر و غلبہ کے ذریعہ امت مسلمہ پر مسلط ہوگیا ہے، اور دین اسلام(جوکہ دین حنیف ہے)کی موافقت کرتے ہوئے تمام اقتصادی ،سماجی اور گھریلو مشغلوں اور سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں ، جیسے تجارت ، اجارہ ، نکاح ، طلاق ،میراث ، تربیت و پرورش، رضاعت اور حجاب وغیرہ ۔

اور ان سب چیزوں کے احکام کو اجتہاد کے ذریعہ حاصل کرتے ہیں، جنھیں متقی اور پرہیزگار علماء ،کتاب،صحیح سنت اوراہل بیت(ع)سے ثابت شدہ احادیث اور عقل و اجماع کے ذریعہ استنباط کرتے ہیں ۔

۲۲:نماز اور اسے اوقات کے بارے میں

۲۲۔ اور شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ تمام یومیہ فرائض کے اوقات معین ہیں، اور یومیہ نماز کے لئے پانچ وقت ہیں : فجر، ظہر ، عصر ، مغرب اور عشاء ، اور افضل یہ ہے کہ ہر نماز کو اس کے مخصوص وقت میں انجام دیا جائے ، مگر یہ کہ نماز ظہر و عصر اور نماز مغرب و عشاء کو جمع کرکے پڑھاجا سکتاہے ،کیونکہ رسول خدا نے کسی عذر ، مرض، بارش اور سفر کے بغیر ان نمازوں کو ایک ساتھ پڑھا تھا ، جیسا کہ صحیح مسلم وغیرہ میں نقل ہوا ہے، اور یہ امت مسلمہ کی سہولت کیلئے کیا گیا ہے خاص طور سے ہمارے زمانے میں ایک فطری اور عام بات ہے ۔