33%

۲۴:سجدہ گاہ کے بارے میں

۲۴۔ اور شیعہ زمین اورمٹی یا کنکڑ اور پتھریا زمین کے اجزاء اور نباتات وغیرہ پرسجدہ کرتے ہیں، اور دری ،قالین یا چادر اور کپڑے اور کھائی جانے والی چیزوںاور زیورات پر سجدہ نہیں ہوتا، کیونکہ اس سلسلے میں کثیر تعداد میں شیعہ و سنی کتابوں میں روایتیں وارد ہوئیں ہیں ،کیونکہ رسول خدا کاطریقہ یہ تھا کہ آپ مٹی اور زمین پر سجدہ کرتے تھے ، بلکہ آپ مسلمانوں کو حکم بھی یہی دیتے تھے ، چنانچہ ایک روز جناب بلال نے اپنے عمامے کی کورپر جلا دینے والی گرمی سے بچنے کی بناپر سجدہ کیا ، تورسول اسلام نے بلال کے عمامہ کو پیشانی سے ا لگ کردیا، اور فرمایا:

''ترِّب جبینک یا بلال ''

اے بلال! اپنی پیشانی کو زمین پر رکھو؟

اسی طرح کی روایت صہیب اور رباح کے بارے میں نقل کی گئی ہے ، جب فرمایا :

'' ترب وجهک یا صهیب ! و ترب وجهک یا رباح ''

اے صہیب اور اے رباح ! اپنی پیشانی کو زمین پر رکھو؟

دیکھئے: صحیح بخاری و کنزالعمال یاالمصنف؛ مؤلفہ عبد الرزاق الصنعانی، یا السجود علی الارض؛ مؤلفہ کاشف الغطاء

اور نبی اکرم نے اس جگہ یہ ارشاد فرمایا :(جیساکہ صحیح بخاری وغیرہ میں آیاہے۔)

''جعلت لی الارض مسجداًوطهوراً''

میرے لئے زمین کو مسجد اور طاہر و مطہر بنایا گیا ہے ۔

اور پھر مٹی پر سجدہ کرنا اور پیشانی کو زمین پر رکھنا یہی خدا کے سامنے سجدہ کرنے کا سب سے مناسب طریقہ ہے ، کیونکہ معبود کے سامنے یہی خشوع اور خضوع کا سب سے اچھا طریقہ ہے،اسی طرح خاک پر سجدہ کرنا انسان کو اس کی اصل حقیقت کی یا دلاتا ہے کہ وہ اسی سے وجود میں آیا ہے ،کیا خدا نے نہیں فرمایا :