البتہ شیعہ نہ اس پر اصرار کرتے ہیں، اور نہ اس چیز پرہمیشہ پابند رہتے ہیں ، بلکہ وہ ہر پاک مٹی اور پتھر کے اوپر بغیر کسی اشکال اور تردد کے سجدہ کرتے ہیں ، جیسے مسجد نبوی اور مسجد الحرام کے فرش اور وہاں پر لگے ہوئے پتھر ۔
اسی طرح شیعہ نماز میں اپنے داہنے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر نہیں رکھتے ، کیونکہ رسول اسلام نے نماز میں یہ کام انجام نہیں دیا ،اور یہ بات قطعی نص صریح سے ثابت نہیں ہے ، یہی وجہ ہے کہ سنی مالکی حضرات بھی یہ فعل انجام نہیں دیتے ہیں۔(۱)
۲۵:وضوکے بارے میں
۲۵۔ شیعہ فرقہ وضو میں دونوں ہاتھوں کو اوپرکی جانب سے کہنیوں سے انگلیوں کے سرے تک دھوتے ہیں، اوراس کے برخلاف نہیں کرتے ، کیونکہ یہ طریقہ انھوں نے اپنے ائمہ سے اخذ کیا ہے ، اور ائمہ (ع) نے اس کو رسول خدا سے اخذ کیا ہے ، اور اہل بیت اپنے جد کی باتوں کو دوسروں سے بہتر طریقے سے جانتے ہیںکہ ان کے جد یہ کام کیسے کیا کرتے تھے ، جیساکہ رسول خدا بھی اسی طرح انجام دیتے تھے ، اور انھوں نے آیہ ٔ وضو کی یہ تفسیر کی ہے کہ ''الیٰ'' آیہ ٔ وضو:(۲)
میں''مع'' کے معنی میں آیا ہے ، جیسا کہ شافعی صغیر نے اپنی کتاب نہایة المحتاج میںیہی ذکر کیا ہے اسی طرح یہ لوگ اپنے پیروں اور سر کو دھونے کے بجائے ان کا مسح
____________________
(۱)دیکھئے : صحیح البخاری ، صحیح مسلم ، سنن بیہقی
مالکیوں کے رائے سے آگاہی کیلئے دیکھئے : بدایة المجتہد ''مؤلفہ ابن رشد قرطبی.
(۲) سورہ ٔ مائدہ ، آیت ۶.