کرتے ہیں ، جس کاسبب ہم نے اوپر ذکر کیا ہے،اور یہی طریقہ ابن عبا س کا تھا جیسا کہ انھوں نے کہا ہے :
''الوضوغسلتان،ومسحتان ''اومغسولان وممسوحان ''
وضو صرف دو چیزوں کا دھونا ہے اور دو ہی چیزوں کا مسح کرنا ہے۔
( دیکھئے : سنن ، مسانید ، تفسیر فخر رازی ، آیہ ٔ وضو کی تفسیر کے ذیل میں ).
۲۶:متعہ (وقتی شادی)کے بارے میں
۲۶۔ شیعہ کہتے ہیں کہ متعہ (وقتی شادی) کرنا نص قرآنی کی بناپر جائز ہے، کیونکہ خدا ارشاد فرماتا ہے :
( فَمَاْاسْتَمْتَعْتُمْ بِه مِنْهُنَّ فَآتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِیْضَةً ) (۱)
پس جو بھی ان عورتوں سے تمتع کرے ان کی اجرت انھیں بطور فریضہ دے دے۔
یہی وجہ ہے کہ تمام مسلمان رسول کے زمانے میں متعہ کرتے تھے، اور تمام صحابہ عہد خلافت حضرت عمر کے نصف دور تک متعہ کرتے تھے۔
کیونکہ متعہ بھی شرعی شادی ہے جو دائمی شادی کے مندرجہ ذیل احکام میں بالکل اسی کی طرح ہے :
الف: ۔متعہ میں بھی عورت شوہر دار نہ ہونا چاہیئے ، اور صیغوں کا اسی طرح پڑھنا ضروری ہے کہ ایجاب عورت کی جانب سے اور قبول مرد کی طرف سے ہو۔
ب: ۔دائمی شادی کی طرح متعہ میں بھی عورت کو کچھ مال دینا ضروری ہے جسے
____________________
(۱)سورہ ٔ نساء ، آیت ۲۴.