33%

چنانچہ خدا فرماتاہے :

( وَاْتَّخِذُوْامِنْ مَقَاْمِ اِبْرَاْهِیْمَ مُصَلًّی ) (۱)

اور حکم دے دیا کہ مقام ابراہیم کو مصلے بناؤ۔

پس جو شخص مقام ابراہیم کے پیچھے نمازپڑھے تو وہ ایسا نہیں ہے کہ وہ مقام ابراہیم کی عبادت کرتا ہے ، یاجو صفا و مروہ کے درمیان سعی کرتا ہے، وہ انھیں اﷲ سمجھ کر نہیں آیاہے کہ وہ ان دونوں پہاڑوں کی عبادت کر رہا ہو ، بلکہ یہ اس لئے ہے کہ اﷲ نے ان کو اپنی عبادت کے لئے مبارک و مقدس جگہ قرار دیا ہے ،نتیجةً وہ بھی آخرمیں اﷲ کی طرف منسوب ہیں ،بیشک معین ایام اور جگہیں مقدس ہیں ، جیسے یوم عرفہ ، منی و عرفات کا میدان ، اور ان کی قداست کی وجہ ان کا اﷲ کی طرف منسوب ہونا ہے۔

۳۰:اہل بیت رسالت(ع) کے مبارک روضوں کےبارے میں

۳۰۔ اسی سبب کی بنا پر شیعہ بھی( دیگر مسلمین کی طرح) شان رسول اکرم و آل رسول کے محافظ اوراس کا ادراک کرنے والے ہیں اہل بیت رسالت(ع) کے مبارک روضوں کی بڑے اہتمام سے زیارت کرتے ہیں تاکہ اس سے ان کی تکریم ہو ، اور ان سے عبرت حاصل کریں ، اور ان کے ساتھ پھر سے عہد کریں ، اور اس اقدار کی مزید پابندی کریں جس کیلئے انھوں نے جہاد کیا،اور اسی کی حفاظت میں شہید ہوگئے ، کیونکہ ان مشاہد مقدسہ کے زائرین اپنی زیارتوں میں اہل مراقد کے فضائل اور ان کے جہاد ہی کا ذکر کرتے ہیں یا انھوں نے جو نمازیں قائم کیں اور زکاة ادا کی اس کا تذکرہ رتے

____________________

(۱)سورہ ٔ بقرہ، آیت ۱۲۵.