33%

کتابوں میں مختلف مقامات پر نقل کی گئی ہیں ، جس کی گواہ شیعوں کی وہ قدیم اور جدید کتابیںہیں، جن میں صحابہ کرام، ازواج نبی ، رسول کے مشہور صحابہ اور اکابرراویوں سے حدیثیں نقل ہوئی ہیں ،جیسے ابو ہریرہ ، انس وغیرہما، البتہ ایک شرط کے ساتھ وہ یہ کہ وہ قرآن مجید اور دیگر صحیح حدیث سے متعارض نہ ہو، اور نہ ہی عقل محکم (سالم)اور اجماع علماء کے مخالف ہو ۔

۳۶: مسلمانوں کی دور قدیم و جدید میں مشکلات کی علتیں

۳۶ ۔ شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ مسلمانوں کو دور قدیم و جدید میں جن مشکلات، جانی یا مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ،وہ صرف ان دو چیزوں کا نتیجہ ہیں :

۱۔اہل بیت (ع) کو بھلا دینا جبکہ وہ در حقیقت قیادت کی لیاقت اور صلاحیت رکھتے تھے ، اسی طرح ان کے ارشادات و تعلیمات کو بھلا دینا، بالخصوص قرآن مجید کی تفسیر ان سے ہٹ کر بیان کرنا ۔

۲۔ اسلامی فرقوں ا ور مذاہب کے درمیان اختلاف ، تفرقہ ، اور لڑائی ،جھگڑے ۔

یہی وجہ ہے کہ شیعہ فرقہ ہمیشہ ملت اسلامیہ کی صفوں کے درمیان وحدت قائم

کرنے کی دعوت دیتا ہے، اور تمام لوگوں کی طرف پیار و دوستی اور بھائی چارگی کا ہاتھ بڑھاتاہے ،اور اس کے ساتھ ساتھ ان فرقوں و مذاہب کے احکام اور ان کے نظریات اور ان کے علماء کے اجتہاد کا بھی احترام کرتا ہے ۔

چنانچہ اس راستہ میں شیعہ جعفری فقہائ، ابتدائی صدیوںسے ہی اپنی فقہی ، تفسیری اور کلامی کتابوں میں غیر شیعہ فقہاء کے نظریات کا ذکر کرتے آئے ہیں ، جیسے شیخ طوسی کی کتاب فقہ میں '' الخلاف '' شیخ طبرسی کی کتاب تفسیر میں ''مجمع البیان '' جن کی تعریف ازہر یونیورسٹی کے بزرگ علماء نے کی ہے ۔

یا علم کلام میں نصیرا لدین طوسی کی کتاب ''تجرید الاعتقاد '' ، جس کی تشریح عالم اہل سنت علاء الدین قوشچی اشعری نے کی ہے ۔