33%

۳۷:تمام اسلامی مختلف مذاہب کے علماء کے درمیان فقہ ، عقائد اور تاریخی موضوعات میںگفتگو اور تبادلۂ خیال کی ضرورت

۳۷۔ شیعہ جعفری فرقہ کے بزرگ علماء تمام اسلامی مختلف مذاہب کے علماء کے درمیان فقہ ، عقائد اور تاریخی موضوعات میںگفتگو اور تبادلۂ خیال کی ضرورت پر زوردیتے ہیں،اور دور حاضر کے مسلمانوں کے مسائل کے درمیان تفاہم کی تاکید کرتے ہیں ، اور تہمت و اتہام کے تیروںاور دشنام بازی سے فضا کو زہر آلود کرنے سے حتی الامکان اجتناب کرتے ہیں ، تاکہ اسلامی ملت کے درمیان جو فاصلہ موجود ہے اور اس کی وجہ سے وہ متعدد حصوں میں بٹی ہوئی ہے ، اس میں ایک منطقی قربت کی فضاء ہموار ہو، تاکہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کا راستہ بند ہوجائے ، جو ہمارے درمیان ایسی دراروں کی کھوج میں رہتے جن کے ذریعہ وہ بغیر کسی استثناء کے تمام مسلمانوں کو نقصان پہنچا سکیں۔

اور اسی وجہ سے شیعہ فرقہ کسی بھی اہل قبلہ(مسلمان) کو کافر نہیں کہتا ، کیونکہ شیعوں کا فقہی مذہب اور ان کا عقیدہ یہ ہے کہ کافر وہ ہوتا ہے جس کے کفر پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہو،شیعہ اہل قبلہ سے دشمنی نہیں کرتے اور نہ ان پر قہر و غلبہ اور جبر و اکراہ پسند کرتے ہیں اور شیعہ تمام اسلامی فرقوںاو رمذاہب کے علماء کے اجتہاد کا احترام کرتے ہیں ، اور جو شخص کسی دوسرے مذہب سے شیعہ مذہب میں آیا ہے اسکے تمام اعمال کو مسقط ِتکلیف اور اسے بری الذمہ سمجھتے ہیں ، کیونکہ جب اس نے اپنے مذہب کے مطابق نماز ، روزے ، حج، زکاة ،نکاح ، طلاق اور خرید و فروخت وغیرہ جیسے امور انجام دئے ،لہٰذا گزشتہ فرائض کی قضا واجب نہیں ، اسی طرح اس کے لئے تجدید نکاح وطلاق واجب نہیں ، البتہ شرط یہ ہے کہ مذہب کے مطابق جاری ہوئے ہوں ۔

اسی طرح شیعہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ بالکل اسی طرح رہتے ہیں جیسے کہ اگر وہ ان کے بھائی اور رشتہ دار ہوتے تو اس وقت بھی ان کے ساتھ ایسے ہی رہتے ۔