40%

بہزاد لکھنوی

جو سر تاجِ زماں شاہِ شہیداں ہے سلام اُس پر

جو کُل اسلام کا مقصودِ ایماں ہے سلام اُس پر

٭

جو محبوبِ الٰہی مصطفی کے دل کی دھڑکن ہے

جو روح پاک بازاں جانِ جاناں ہے سلام اُس پر

٭

جو اہلِ کیف کی منزل ہے اہلِ ذوق کا مرکز

جو اہلِ عشق کا مقصود و ارماں ہے سلام اُس پر

٭

حیاتِ نو ملی اسلام کو جس کے تصدّق میں

جہانِ راستی پر جس کا احساں ہے سلام اُس پر

٭

فنا کا راز جس نے آشکارا کر دیا سب پر

بقاء جس کے جلو میں خود خراماں ہے سلام اُس پر

٭

فدائی ہے اسی کے نام کا میرا دلِ مضطر

جو اے بہزاد میرا دین و ایماں ہے سلام اُس پر

٭٭٭