20%

اعزاز احمد آذر

شام کنارے اُتری پیاس

تلواروں پر چمکی پیاس

٭

کتنے پھولوں کا رس پی کر

نہر کنارے سو گئی پیاس

٭

دانتوں میں مشکیزہ تھامے

موت سفر پر نکلی پیاس

٭

اس سے پہلے کس نے دیکھی

تلواروں سے بجھتی پیاس

٭

دیکھا صبر جو معصوموں کا

شرمندہ سی ہو گئی پیاس

٭

صحرا نے سیراب کیا ہے

دریا سے جب نکلی پیاس

٭

کربل کی دھرتی ہے شاہد

پانی جھوٹا سچی پیاس

٭٭٭