فوزیہ مغل
حضرتِ زینب کی پاکیزہ چادر کا سایا
تا حشر رہے عالمِ اسلام پہ چھایا
٭
زینب نے رکھا ہے بھرم نانا رسول کا
دامانِ صبر چھوڑا نہ دامن اصول کا
٭
چادر بنی زینب کی بھی توحید کا علم
بازو بھی ہو گئے جہاں عباس کے قلم
٭
زینب تیرا احسان بھلایا نہ جائے گا
ذکرِ حسین میں بھی تیرا نام آئے گا
٭
دیکھی نہ گئی بے بسی آلِ امام کی
ہیں اشک بار آج تک گلیاں وہ شام کی
٭٭٭