۳۔ مسخرات خلقت کا تسویہ
خدا فرماتا ہے :۱۔( وسخر الشمس و القمرکل یجری لاجلٍ مسمیً ذلکم الله ربکم ) ( ۱ )
اوراس نے سورج، چاند کو مسخر کیا، ہر ایک معین مدت تک متحرک رہتے ہیں یہ ہے خداوندعالم جو تمہارا رب ہے۔
۲۔( والشمس و القمر و النجوم مسخرات بامره الا له الخلق٭ و الأمر تبارک الله رب العالمین ) ( ۲ )
سورج چاند اور ستارے اس کے حکم کے پابند ہیں آگاہ رہو کہ تخلیق و تدبیر اسی کیلئے ہے بابرکت اور بلند ہے خدا جو عالمین کا رب ہے ۔
۴۔ فرشتوں کا تسویہ
فرشتوں کا تسویہ یہ ہے کہ خدا وند عالم نے انہیں ایسی سرشت و طبیعت کے ساتھ پیدا کیا ہے کہ:
( لا یعصون الله ما امرهم و یفعلون ما یؤمرون ) ( ۳ )
وہ کبھی اوامر الٰہی کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو انہیں حکم دیا جاتا ہے اسے بجالاتے ہیں۔
مادی تسویہ اور سامان دہی کے کامل معنی: قدر فھدی کی تفسیر کے ذیل میں آئندہ بیان ہوگا۔
۷۔ قدر: اندازہ کیا، خدا وند متعال کا اندازہ اور تقدیر کرنا ایسے موارد میں جن کی تفسیر و توضیح ہم چاہتے ہیں۔ یعنی:خداوندعالم نے ہر چیز کی حیات کا نظام کچھ اس طرح تنظیم کیا ہے جو اس کی سرشت اور خلقت سے مناسبت اور موزونیت رکھتا ہے جیسا کہ ارشاد ہوا:
( وخلق کل شیء فقدَّره تقدیراً ) ( ۴ )
اس نے تمام چیزوںکو خلق کیا اور اس کو بالکل درست اور صحیح اندازے (کہ جس میں سر مو بھی فرق نہیں ہے) کے مطابق بنایا ہے ۔
۸۔ ھدی:اس نے ہدایت کی، مخلوقات کی خالق کی طرف سے ہدایت چار قسم کی ہے:
____________________
(۱)فاطر۱۳ ا(۲)اعراف ۵۴.(۳)سورۂ تحریم ۶.(۴)سورہ ٔ فرقان ۲.