6%

د۔کیا خدا وند عالم صاحب اولادہے ؟

متعدد خدائوں کے ماننے والوں کے درمیان کچھ لوگ ایسے بھی پائے جاتے ہیں جو خدا کے لئے اولادکے قائل ہیں۔ خدا وند عالم سورۂ صآفات میں ان کی زبانی حکایت کرتاہے :

( فاستفتهم ألربک البنات و لهم البنون٭ ام خلقنا الملائکة اناثاً و هم شاٰهدون٭اَلا اَنهم من اِفکهم لیقولون٭ ولد الله وانهم لکذبون٭ اصطفی البنات علیٰ البنین٭ مالکم کیف تحکمون )

ان سے سوال کرو: آیا تمہارے پروردگار کی لڑکیاں اور ان کے لڑکے ہیں؟! آیا ہم نے فرشتوں کو مونث بنایا اور وہ دیکھ رہے تھے؟! جان لو کہ یہ لوگ اپنے بڑے جھوٹ کے سہارے کہتے ہیں: ''خدا وند عالم صاحب اولادہے'' در حقیقت یہ لوگ جھوٹے ہیں! آیا خدا وند عالم نے لڑکیوں کو لڑکوں پر ترجیح دی ہے ؟ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ خدا کے بارے میں ایسا فیصلہ کرتے ہو۔( ۱ )

نیز سورۂ زخرف میں ارشاد ہوتا ہے :

( وجعلوا الملائکة الذین هم عباد الرحمن اناثاً! اشهدوا خلقهم ستکتب شهادتهم و یسئلون٭و قالوا لو شاء الرحمن ما عبدنا هم... )

وہ لوگ خدا وندرحمن کے بندے فرشتوں کو مونث خیال کرتے ہیں؛آیا ان کی خلقت پر وہ گواہ تھے؟! ان کی گواہی مکتوب اور قابل باز پرس ہوگی اور انہوں نے کہا: اگر خدا چاہتا تو ہم ان کی عبادت نہیں کرتے...۔( ۲ )

( ام اتخذ مما یخلق بنات و اصفاٰکم بالبنین )

____________________

(۱)صافات۱۵۴۔۱۴۹

(۲)زخرف۲۰۔۱۹