۴۔ جن اور شیاطین
الف۔ جن ّو جانّ
جِنّ:. مستور اور پوشیدہ''جَنَّ الشیء یا جَنَّ عَلیَ الشیئِ'' ، یعنی اسے ڈھانپ دیا، چھپا دیا، پوشیدہ کر دیا، جیسا کہ خدا وند عالم ارشاد فرماتا ہے :
( فلما جن علیه اللیل ) جب اسے شب کے پردے نے ڈھانپ لیا۔( ۱ )
لہٰذا جن ّو جانّ دونوں ہی درج ذیل تشریح کے لحاظ سے ناقابل دید اور پوشیدہ مخلوق ہیں۔
۱۔( وخلق الجان من مارج من نار )
جن کو آگ کے مخلوط اور متحرک شعلوں سے خلق کیا۔( ۲ )
۲۔( والجان خلقناه من قبل من نارالسموم )
اور ہم نے جن کو انسان سے پہلے گرم اور جھلسا دینے والی آگ سے خلق کیا۔( ۳ )
ب۔ اس سلسلے میں کہ یہ لوگ انسانوں کی طرح امتیں ہیں خدا وند عالم فرماتا ہے :
( فی اممٍ قد خلت من قبلهم من الجن والأِنس )
وہ لوگ ( جنات) اپنے سے پہلے جن و انس کی گمراہ امتوں کی سر نوشت اور ان کے انجام سے دوچار ہوگئے۔( ۴ )
ج۔ سلیمان نبی نے انہیں اپنی خدمت گزاری کے لئے مامور کیا ہے، اس سلسلے میں فرماتا ہے :
( و من الجن من یعمل بین یدیه باِذن ربه و من یزغ منهم عن امرنا نذقه من
____________________
(۱)انعام ۷۶
(۲) الرحمن ۱۵
(۳) حجر ۲۷
(۴)فصلت۲۵