6%

( عسیٰ ان یبعثک ربّک مقا ماً محموداً ) ( ۱ )

امید ہے کہ خداوند عالم تمھیںمقام محمود ( مقام شفاعت) پر فائز کرے گا.

سورۂ انبیاء میں ارشاد ہوتا ہے:

( لا یشفعون الا لمن ارتضیٰ وهم من خشیته مشفقون ) ( ۲ )

وہ لوگ (شائشتہ بندے) بجز اس کے جس سے خدا راضی ہو کسی اور کی شفاعت نہیںکریں گے اور وہ لوگ خوف الٰہی سے خوف زدہ ہیں ۔

سورہ اعراف میں ارشادہوتا ہے:

( الذین اتّخذ وادینهم لهواً ولعباً وغرّ تهم الحیاة الدنیا فالیوم ننساهم کما نسوا لقائَ یومهم هذا)( یوم یأتی تأویلهُ یقولُ الذین نسوه من قبل قد جاء ت رُسُل ربّنا بالحقّ فهل لنا من شفعاء فیشفعوا لنا ) ( ۳ )

جن لوگوں نے اپنے دین سے کھلواڑ کیا اوراسے لہو و لعب بنا ڈالا اور زندگانی دنیا نے انھیں مغرور بنا دیا آج (قیامت ) کے دن ہم انھیں فراموش کر دیں گے جس طرح کہ انھوں نے آج کے دن کے دیدار کو فراموش کر دیا جس دن حقیقت امر سامنے آجائیگی،جن لوگوں نے اس سے پہلے گزشتہ میں اسے فراموش کر دیا تھا کہیں گے: سچ ہے ہمارے ربّ کے رسولوں نے حق پیش کیا ،آیا کوئی شفاعت کرنے والا ہے جو ہماری شفاعت کرے؟

آیات کی تفسیر

جس دن صور پھونکا جائے گا توکسی کی شفاعت کار آمد نہیںہوگی جز خدا کے ان صالح بندوں کے جنھیں خدا نے اجازت دی ہو اوران کی گفتار سے راضی ہو۔

نیز کوئی بھی شفاعت کا مالک نہیں ہے سوائے ان لوگوں کے جو خدا وند عالم سے عہد وپیمان رکھتے ہیں یعنی انبیاء ، اوصیاء اور خدا کے صالح بندے جو ان کے ساتھ ہیں۔

شفاعت مقام محمودہے جس کا خدا نے حضرت خاتم الانبیائصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے وعدہ کیا ہے اور انبیاء بھی صرف ان لوگوں

____________________

(۱)اسرائ۷۹ (۲)انبیاء ۲۸(۳)اعراف ۵۱۔ ۵۳